ویب ڈیسک:پاکستان تحریک انصاف کے بیرسٹرگوہر،سلمان اکرم راجہ، شیخ وقاص اکرم اور فیصل امین نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، بیرسٹر گوہر نے کہا آئینی ترمیم کے حوالے سے خواجہ شیراز کا جو مؤقف تھا اس کی وجہ سے انہیں اٹھایا گیا، شیخ وقاص اکرم نے کہاخواجہ شیراز باہر آئے تو ان کو گن پوائنٹ پر رکھ لیا گیا۔
تفصیلات کےمطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج ہمارا ایک ہی ایجنڈا ہے، ہمیں پارٹی مؤقف اور بانی چئیرمین پر گزرنے والے حالات کے بارے میں اکثر پریس کانفرنس کرنی پڑتی ہے، آج کی پریس کانفرنس خواجہ شیراز کے حوالے سے کر رہے ہیں، ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا، گھر میں ڈالے آئے، ان کے گھر والوں کی جانب سے کہا جا رہا ہے انہیں اسلام آباد لایا گیا ہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں، انتظار پنجوتھہ کو بھی اٹھایا گیا ہے، ان کے ساتھ بھی جو ہوا اس کی شدید مزمت کرتے ہیں،آئینی ترمیم کے حوالے سے خواجہ شیراز کا جو مؤقف تھا اس کی وجہ سے انہیں اٹھایا گیا، ملتان میں ان کا گھر توڑا گیا، یہ فسطائیت اور لا قانونیت ہورہی ہے، خواجہ شیراز صاحب کا ایک مہینے سے پیچھا کیا جا رہا تھا،آئینی ترامیم کیلئے اس کو آخری حد تک مجبور کیا گیا، اس سے پہلے ایم این اے حاجی امتیاز کیساتھ بھی ایسا کیا گیا تھا۔
ہم چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں،جب اسماعیل ہنیہ کی شہادت ہوئی تھی ہم اسمبلی فلور پر وزیراعظم کیساتھ تھے، وزیراعظم کو بھی ہم نے پارلیمنٹیرینز کے پروٹیکشن سے آگاہ کیا تھا، کمیٹی بھی اس کیلئے بنی تھی مگر نہ کمیٹی نے تحفظ فراہم کیا نہ حکومت نے۔
شیخ وقاص اکرم کا کہناتھا کہ خواجہ شیراز کے گھر پولیس آئی،وہ نہانے گئے ہوئے تھے،فیملی کو گن پوائنٹ پر رکھا گیا،جب خواجہ شیراز باہر آئے تو ان کو پھر گن پوائنٹ پر رکھ لیا گیا،صرف جوتے پہننے کی اجازت دی گئی، ان کے ساتھ جو بندہ اسلام آباد سے گیا تھا اسے دھمکی دی گئی اگر تم نے کسی کو بتایا تمہیں گولی مار دیں گے۔
خواجہ شیراز محمود کو اٹھانے کے 10 منٹ بعد دوبارہ ریڈ کی اور گھر میں گھس کر بچوں کے کمرے تک پہنچ گئے، خواجہ شیراز کی بیوی نے کہا کہ خواجہ صاحب کو لے گئے ہو اب بچوں کے کمروں میں مت جاؤ , لیکن زبردستی دروازہ کھلوا کر بچوں کو دیکھایا گیا یہ نامعلوم افراد تھے،پولیس کی گاڑیاں اور کچھ اور لوگ بھی تھے جنہوں نے کارؤائی ڈالی۔