کیا لندن سے چوری ہونے والی قیمتی گاڑی فیصل واؤڈا کے گھر سے برآمد ہوئی؟

کیا لندن سے چوری ہونے والی قیمتی گاڑی فیصل واؤڈا کے گھر سے برآمد ہوئی؟
ویب ڈیسک: گذشتہ کئی روز سے لندن سے چوری شدہ قیمتی گاڑی کے سوشل میڈیا پر چرچے ہیں، کئی افراد سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اس گاڑی کی چوری کو پی ٹی آئی رہنماء فیصل واؤڈا سے جوڑ رہے تاہم اب فیصل واؤڈا نے بھی معاملے پر خاموشی توڑتے ہوئے وضاحت کر دی ہے. اپنے ٹوئٹ میں فیصل واؤڈا نے الزامات لگانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے جواب دیا اور کہا الحمداللہ ہرقیمتی چیز پوری قیمت دی کر رکھتا ہوں سمیت اچھی نسل کےکتے، میرے پاس 1 نہیں کئی قیمتیں گاڑیاں ہیں،عطا تارڑ اگر ثابت کر دے کہ یہ نان ڈیوٹی پیڈ گاڑی میرے گھر سے نکلی یا میری ہے تو میں سیاست چھوڑ دوں گا. ایک اور ٹوئٹ میں انکا کہنا تھا کہ صرف وضاحت کے طور پر بتا رہا ہوں کہ جس گھر سے یہ گاڑی برآمد ہوئی ہے اللہ کا احسان ہے کہ میرے گھر کا سرونٹ کوارٹر بھی اس سے بڑا ہے. ایک اور ٹوئٹ میں انکا کہنا تھا کہ بھگوڑے مجرم نواز شریف کے بھائی کی حکومت ہے میں تمہاری پوری حکومت کو چیلنج کرتا ہوں کہ اپنا الزام ثابت کرو یہ نان ڈیوٹی پیڈ گاڑی میری ہے اگر نہیں ثابت کر سکے تو عمرے سے واپسی پر تمہاری حکومت کی اینٹ سے اینٹ بجا دوں گا. واضح رہے کہ چند روز قبل کسٹمز حکام نےبرطانیہ کی خفیہ ایجنسی کی جانب سے اطلاع ملنے پر بڑی کارروائی عمل میں لاتے ہوئے لندن سے چوری شدہ دنیا کی لگژری اور مہنگی ترین گاڑیوں میں شمار ہونے والی بینٹلے ملسن کار کراچی کے علاقے ڈیفنس کے ایک بنگلہ سے برآمد کی تھی۔ خبرٰوں کے مطابق اس قیمتی گاڑی کو قانونی طریقے سے پاکستان منتقل نہ کیے جانے کی وجہ سے کسٹم ڈیوٹی اور محصولات کی مد میں ملکی خزانے کو 30 کروڑ 74لاکھ 27ہزار روپے کا نقصان بھی پہنچا۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ غیر قانونی طریقے سے پاکستان منتقل ہونے والی گاڑی کو سندھ ایکسائز اور موٹروہیکل ڈپارٹمنٹ کی جانب سے رجسٹرڈ کیا گیا اور ایک لوکل رجسٹریشن نمبر پلیٹ بھی جاری کی گئی .
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔