کیا پی سی بی کو غیر قانونی طور پر چلایا جا رہا ہے؟

کیا پی سی بی کو غیر قانونی طور پر چلایا جا رہا ہے؟

سندھ ہائی کورٹ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی قانونی حیثیت سے متعلق درخواست دائر کر دی گئی۔

دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی کو 1962 سے ایک آرڈیننس کے زریعے غیرقانونی طور پر چلایا جارہا ہے،چیئرمین پی سی بی احسان مانی اور سی ای او وسیم خان کی تقرری بھی غیرقانونی ہے۔ وکیل پی سی بی نے عدالت کو بتایا کہ بیرسٹر سلمان نے تمام مدعا علیہان کی طرف سے جواب جمع کرایا ہے، احسان مانی اور دیگر فریقین نے بیرسٹر سلمان کو اتھارٹی لیٹر دیا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ نے بعدازاں وزارت بین الصوبائی رابطہ کو آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ درخواست گزار نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا کہ اسپورٹس ڈویلپمنٹ اینڈ کنٹرول آرڈیننس 1962 کی کسی اسمبلی نے توثیق نہیں کی، پارلیمان نے 1962 اور 1973 میں بھی آرڈیننس کو آئین کا حصہ نہیں بنایا، قانون سازی کے بغیر پی سی بی کا آئین بنا دیا گیا جو غیر قانونی ہے، چیئرمین پی سی بی کیلئے ممبر بورڈ آف گورنرز ہونا ضروری ہے، احسان مانی بورڈ آف گورنرز کے ممبر نہیں تھے انہیں چیئرمین بنا دیا گیا۔

درخواست گزارنے کہا سی ای او کی تقرری کا اختیار بورڈ آف گورنرز کے پاس ہے، سی ای او وسیم خان کو غیرقانونی طور پر بورڈ آف گورنرز بھی بنا دیا گیا۔

Watch Live Public News

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔