ویب ڈیسک :1960 کے سندھ طاس معاہدے میں ترمیم اور نظر ثانی کی جائے بھارت نے پاکستان کو باضابطہ نوٹس بھیج دیا۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 30 اگست 2024 کو بھارت نے پاکستان کو سندھ طاس معاہدے پر نظرثانی اور ترمیم کے لیے ایک باضابطہ تحریری نوٹس بھیجا ہے۔
معاہدے کے آرٹیکل XII (3) کے تحت، اس کی دفعات میں وقتاً فوقتاً دونوں حکومتوں کے درمیان اس مقصد کے لیے طے پانے والے ایک باضابطہ توثیق شدہ معاہدے کے ذریعے ترمیم کی جا سکتی ہے۔
ذرائع کے دعوی کے مطابق ہندوستان ٹائمز کا کہنا ہے کہ بھارت کا کہنا ہے کہ معاہدے کے مختلف آرٹیکلز کے تحت ذمہ داریوں کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ 1960 کی انڈر سٹینگز اب قابل عمل نہیں رہی۔
ذرائع نے بتایا کہ بھارتی طرف سے تین خدشات پر زور دیا گیا ہے جس میں سب سے پہلے آبادی کے اعداد و شمار میں نمایاں تبدیلی، جس کے ساتھ زرعی اور پانی کا دیگر استعمال وابستہ ہے۔ صاف توانائی کی ترقی کو تیز کرنے کاہدف اور رتلے اور کشن گنگا پراجیکٹس پر تنازع شامل ہے۔ تاہم صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے کیونکہ عالمی بینک جو معاہدے کا ضمانتی اور ثالث ہے نے ایک ساتھ نیوٹرل ایکسپرٹ میکانزم اور ثالثی عدالت دونوں کو متحرک کر دیا ہے۔ جبکہ بھارتی حکومت نے زور دیا ہے کہ معاہدے کے تنازعات کے حل کے طریقہ کار پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔