بیروت ، اب کیا پھٹے گا؟ شہری موبائل فونز، عام اشیا سے بھی خوف کھانے لگے

fear in lebanon
کیپشن: fear in lebanon
سورس: google

ویب ڈیسک : خوف نے لبنان کے شہریوں کو زومبیز میں بدل  دیا، اب اگلا دھماکے کس چیز میں ہوں گے؟  کچن میں استعمال ہونے والی اشیااور موبائل فونز سے بھی خوف کھانے لگے۔

سوشل میڈیا پر کئی ایسی ویڈیوز بھی شیئر کی جا رہی ہیں جن میں لبنانی عوام نے گھر میں رکھی کئی الیکٹرانک ڈیوائسز میں دھماکوں کا دعویٰ کیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ فنگر پرنٹ کے تالے اور کچن کا سامان  جیسے مائیکرو ویو اون اور ہاٹ پلیٹ  بھی پھٹ گیا۔

خوف کی صورتحال ایسی ہے کہ بہت سے لوگ واکی ٹاکی اور ٹی وی کے ریموٹ وغیرہ سے بیٹریاں پھینکتے ہوئے پائے گئے۔ 

دوسری جانب لبنانی فوجی دستے چاول کی بوریوں کو دھماکوں سے تباہ کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ تھائی لینڈ سے درآمد شدہ چاول کی یہ بوریاں بیروت میڈیکل سینٹر کے پارکنگ ایریا میں رکھی گئی تھیں اور فوجی دستوں کو خدشہ تھا کہ ان میں بھی دھماکہ خیز مواد چھپایا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر کئی ایسی ویڈیوز بھی شیئر کی جا رہی ہیں جن میں لبنانی عوام نے گھر میں رکھی کئی الیکٹرانک ڈیوائسز میں دھماکوں کا دعویٰ کیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ فنگر پرنٹ کے تالے اور کچن کا سامان بھی پھٹ گیا۔

بعد میں اسرائیل کی سازش بے نقاب ہوئی ہے کہ وہ پیجر اور واکی ٹاکی اور دیگر مواصلاتی آلات کو  آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹکنالوجی کے ذریعہ دھماکوں کے لئے استعمال کر رہا ہے اور مشرق وسطی میں جنگ کے عزائم کو پوراکرنا چاہتا ہے۔

Watch Live Public News