ویب ڈیسک: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے قانونی ٹیم کو نظر ثانی اپیل کی تیاری کی ہدایت کر دی ہے، الیکشن کمیشن آئندہ ایک دو روز میں سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرے گا، الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، اپنے اختیارات کا سپریم کورٹ میں دفاع کرے گی، الیکشن کمیشن آزاد ارکان کو 15 دن کا وقت دینے پر اعتراض عائد کرے گا۔
ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آئین میں آزاد امیدواروں کو 3 دن دیے گئے، سپریم کورٹ نے فیصلے میں 15 دن کا وقت دیا،ریٹرننگ افسران کو پارٹی ٹکٹ جمع نہ کرانے والے امیدوار کیسے تحریک انصاف کے ہو سکتے ہیں،صرف کاغذات نامزدگی میں تحریک انصاف لکھنا پارٹی کا امیدوار نہیں ہو سکتا، سپریم کورٹ کے فیصلے میں ابہام بھی اپیل کا حصہ ہو گا۔
ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کی دستخط اتھارٹی سے متعلق ابہام دور کرنے کے لیے پہلے ہی سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے ابہام پر تاحال کوئی جواب نہیں دیا، الیکشن کمیشن نے آزاد اراکین کے بیان حلفی اور پارٹی وابستگی فارم کی سکروٹنی بھی شروع کر دی،اسپیشل سیکرٹری کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی سکروٹنی کر رہی ہے،آزاد ارکان کے کاغذات نامزدگی اور بیان حلفی کے دستخط کا جائزہ لیا جائے گا۔
ذرائع الیکشن کمیشن کا مزید کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر کمیٹی آزاد ارکان کو بیان حلفی کی تصدیق کے لیے طلب کرے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا تھا، فیصلہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13 رکنی فل کورٹ بینچ نے سنایا تھا۔
سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیا تھا جبکہ جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم افغان نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا تھا۔