ویب ڈیسک: نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل آخری مراحل میں داخل ہوگئی ، توقع ہے کہ ہوائی اڈہ 2024 میں مکمل ہو کر مقامی حکام کے حوالے کر دیا جائے گا۔
2019 میں شروع ہونے والے اس بین الاقوامی معیار کے ہوائی اڈے کی تعمیر CPEC کے اہم منصوبوں میں سے ایک ہے۔
نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ 4,300 ایکڑ اراضی پر قائم کیا گیا ہے - ہوائی اڈے کی جگہ پر ایک رن وے بھی شامل ہے جو دنیا کے سب سے بڑے ہوائی جہاز ایربس 380 کو لینڈ کرنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس منصوبے میں 14,000 مربع میٹر پر پھیلی ایک جدید ٹرمینل عمارت شامل ہے۔ 246 ملین ڈالر کی تخمینہ لاگت کے ساتھ، ہوائی اڈہ 2024 میں مکمل ہونے والا ہے۔
چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت تعمیر کیے جانے والے ہوائی اڈے کے فلائٹ ٹیسٹ کا کام پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے ذریعے منظم اور نافذ کیا گیا۔
پاکستان میں چین کے تعاون سے چلنے والے نیو گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈے نے منگل 4 جون 2024 سے پانچ روزہ کامیاب فلائٹ ٹیسٹ آپریشن منعقد کر کے ایک اور تاریخ رقم کردی۔
پہلی ٹیسٹ فلائٹ کو لینڈ ہوتے ہی رنوے پر روایتی انداز میں سلامی بھی پیش کی گئی تھی۔
اس سرگرمی کا بنیادی مقصد پروجیکٹ کی نیویگیشن سہولیات، نیوی گیشن ایڈز، پرواز کے طریقہ کار اور ائیر لینڈنگ اسٹرپ کی کارکردگی، معیار اور حفاظت کو جانچنا تھا۔
فلائٹ ٹیسٹ کی تکمیل کے بعد یہ منصوبہ آخری مرحلے میں داخل ہو جائے گا، اور توقع ہے کہ ہوائی اڈہ 2024 میں مکمل ہو کر مقامی حکام کے حوالے کر دیا جائے گا۔
تکمیل کے بعد، یہ گوادر میں ایک جدید سنگ میل بن جائے گا، جو گوادر میں بنیادی ڈھانچے کے حالات کو نمایاں طور پر بہتر کر سکتا ہے اور بندرگاہ کے ساتھ ساتھ شہر کی مستقبل کی ترقی کے لیے ایک بہتر بنیاد رکھے گا۔