لاہور: ذرائع کے مطابق فرح خان آمدن سے زائد اثاثہ جات، منی لانڈرنگ انکوائری اہم پیش رفت ہوئی ہے، فرحت شہزادی اور احسن جمیل گجر نے 10 مئی کو پاکستان آنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔نیب کا دائرہ اختیار چیلنچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس حوالے سے لیگل ٹیم سے مشاورت مکمل کر لی گئی ہے۔ وکیل فرحت شہزادی کا کہنا ہے کہ احسن جمیل جب ضلع کونسل تھی س وقت فرحت شہزادی کی شادی ہی نہیں ہوئی تھی، نام غلط استعمال کرنے پر عطا تارڑ کیخلاف قانونی چارہ جوئی کر رہے ہیں،نیب پرائیویٹ لوگوں کیخلاف انکوائری نہیں کر سکتا، فرحت پبلک آفس ہولڈ نہیں کرتیں تھیں، نیب نے چاروں پریس ریلیز ایک دوسرے سے مماثلت نہیں رکھتیں ہیں۔ نیب لاہور کا کہنا ہے کہ فرح خان کا کیس نیب کے دائرہ اختیار میں آتا ہے ، نیب کسی بھی پبلک آفس ہولڈر یا اسکے اہلخانہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوئری کا آغاز کر سکتا ہے ۔ نیب لاہور کے مطابق فرح خان کے شوہر احسن جمیل گجر 1997سے 1999 تک ضلع کونسل گوجرانولہ کے چئیرمین رہے ، آئین کے مطابق سابق عہدے دار یا انکے اہلخانہ کیخلاف کرپشن و مالی بدعنوانی کی شکایات نیب کے دائرہ اختیار میں آتی ہے ۔نیب فرح خان کیس کی شفاف انداز مین تحقیقات کرے گا، نیب ہیڈکوارٹرزکیجانب سے این اے او -1999 اور آملہ ایکٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے فرح خان کےخلاف انکوائری نیب لاہور کو ریفر کی گئی ہے۔