پاکستان کے ساتھ یو ایس پاکستان گرین الائنس تلے شراکت داری جاری ہے، ڈونلڈ آرمن بلوم

پاکستان کے ساتھ یو ایس پاکستان گرین الائنس تلے شراکت داری جاری ہے، ڈونلڈ آرمن بلوم
سورس: ویب ڈیسک

ویب ڈیسک: یو ایس ایڈ اور نینشل رورل سپورٹ پروگرام کے زیر اہتمام مشاورتی اجلاس ہوا، مشاورتی اجلاس "لو امیشن اینڈ کلائمٹ ریزیلئنٹ ڈیری پروڈکٹوٹی امپروومینٹ پراجیکٹ ڈیزائن" کے عنوان سے منعقد ہوا۔مشاورتی اجلاس میں امریکی سفیر ڈونلڈ آرمن بلوم نے بھی شرکت کی۔ 

ڈاکٹر راشد باجوہ سی ای او نے  نیشنل رورل سپورٹ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیری سیکٹر میں گرین ہاوس امیشن کے معاملے پر اجلاس و مشاورت کا انعقاد خوش آئند ہے۔ یہ مشترکہ کاوشوں اورعلم کے تبادلے سے ممکن ہوا کہ ہم گرین ہاوس گیسز کے اخراج میں خاطر خواہ کمی لا سکے۔ اس صورتحال میں پاکستان کے ڈیری سیکٹر میں اہم تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم تمام متعلقہ صوبائی وفاقی حکومتوں اور امدادی ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کو پرعزم ہیں۔سندھ میں تباہ کن سیلابوں میں سندھ حکومت اور عالمی بنک کے ساتھ مل کر کام کیا، پر اعتماد ہوں کہ پاکستان میں سر سبز چراہ گاہوں اور ڈًیری فارمنگ میں اضافہ ہو گا۔ 

اینڈریو بائسن( نمایندہ یو ایس ایڈ)  نے  مشاورتی اجلاس و ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم زرعی شعبہ اور لائیو سٹاک کا موسمیاتی تبدیلیوں کے تناطر میں اہم کردار تسلیم کرتے ہیں۔ اس حوالے سے بین الاقوامی ٹیکنالوجی اور کلائمٹ فنانس کی ضرورت ہے۔ یقین رکھتے ہیں کہ ڈیری سیکٹریں اخراج میں کمی کے لیے اقدامات کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔ ڈًیری سیکٹر,  گرین ہاوس گیسوں کے اخراج,  پر آج تبادلہ خیال کیا جاے گا۔ 

ڈونلڈ آرمن بلوم,  امریکی سفیر کا اجلاس و ورکشاپ سے خطاب

آج کی تقریب امریکہ کی ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر ترقی پزہر ممالک کی استعداد کار میں اضافے کے لیے اہم ہے۔ 2030 تک عالمی سطح پر درجہ حرارت میں ایک ڈگری کمی کے خواہشمند ہیں۔ پاکستان کے ساتھ یو ایس پاکستان گرین الائنس تلے شراکت داری جاری ہے۔ شعاکت داروں کو اکٹھا کر کہ مالی و تکنیکی وسائل کے زریعہ اس طرح کے مسایل کا مقابلہ ممکن ہے۔ مستقل ڈیری کی صنعت کے لیے مل کر کام کرنا ضروری ہے۔ 

ڈاکٹر فخر عالم,  سیکرٹری وزارت قومی تحفظ خوراک و تحقیق ک مشاورتی اجلاس و ورکشاپ سے خطاب

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کے کاربن فٹ پرنٹس کا 1 فیصد ہیدا کرتا ہے۔ 

پاکستان دنیا کا موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ 5 واں سرفہرست ملک ہے۔ نینشل اینیمل ہیلتھ بل 2024 کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے۔ 2030 تک پاکستان میں میتھین کے اخراج میں 20 فیصد کمی کے ہدف پرکام کر رہے ہیں۔ 

افتخار گیلانی, ایڈیشنل سیکرٹری, وزارت قومی تحفظ خوراک و تحقیق ک مشاورتی اجلاس و ورکشاپ سے خطاب

انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ کی جانب سے اس اہم منصوبے کو ڈیزائن کرنے پر مشکور ہیں۔ پاکستان 2021 میں عالمی میتھین کے اخراج میں کمی کا حصہ بنا، پاکستان بطور ملک اقوام متحدہ کے کلائمیٹ چینج چارٹر کے دستخط کنندہ کے طور پر گرین ہاوس گیسز میں زیادہ حصہ دار نہیں۔ ماضی میں وزارت تحفظ خوراک نے کچھ اقدامات کیے ۔ تاہم ان اقدامات کا مقصد میتھین کے اخراج میں کمی نہیں بلکہ زراعت میں بہتری تھی۔