پبلک نیوز: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا ،ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی، اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ تحریک انصاف عوامی رابطہ مہم کو تیز کرے گی. اجلاس میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کی تجاویز پر غور کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پارٹی کی جانب سے پاکستان کے تمام اضلاع میں جلسے کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا جبکہ یہ فیصلہ بھی ہوا کہ عوام کو حکومت کے خلاف سازش سے متعلق اعتماد میں لیا جائے.
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں خط میں مبینہ سازش کو پبلک کرنے یا نہ کرنے سے متعلق تجاویز لی گئیں، اراکین نے خط کی سیکریسی اور عدالتی حکم کی روشنی میں تجاویز دیں. اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی بیرونی سازش کا آلہ کار بننے کو بے نقاب کر چکے ہیں. سیاسی کمیٹی کا کہنا تھا کہ عوام کا دباو ہے کہ خط کو پبلک کیا جائے، ہمیں سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا چاہیے.
ذرائع کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو گرانے کے لیے بیرونی سازش کی گئی، عوام نے سب دیکھ لیا کہ سب چور ڈاکو ایک جگہ اکٹھے ہو گئے، اپوزیشن عوام میں جانے سے گھبرا گئی ہے، عوام میں سرخرو ہوئے ہیں.
یہ بات بھی اہم ہے کہ اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جبکہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کی تجاویز پر غور ہوا۔ بعدازاں وزیر اعظم کی سربراہی میں پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم نے کہا سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں دھمکی آمیز خط پر بات نہیں کی، سپریم کورٹ نے ہارس ٹریڈنگ پر بھی کچھ نہیں کہا. ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اپوزیشن کابھرپور مقابلہ کرنے کا فیصلہ کر لیا. ان کا کہنا تھا کہ ان کو اچکن آسانی سے نہیں پہننے دینگے، پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی نے وزیر اعظم کو اسمبلیوں سے استعفے نہ دینے کی تجویز دی. دوسری جانب وفاقی کابینہ کے اجلاس بارے میڈیا کو بریفنگ وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ کابینہ نے دھمکی آمیز مراسلے کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دے دیا۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کمیشن کی سربراہی کریں گے، کمیشن تحقیقات کرے گا سازش کہاں سے ہوئی. ان کا کہنا تھا کہ کمیشن تحقیقات کرے گا سازش کہاں سے ہوئی، سپریم کورٹ میں نظرثانی کےلئے جائیں گے، تحریک عدم اعتماد عمومی نہیں عالمی سازش کے تحت آئی، کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ممبران اسمبلی کو سازش کا ریکارڈ شواہد دکھایا جائیگا، ریکارڈ دیکھنے کے باوجود اگر ارکان اسمبلی جائیں گے تو پھر قوم غلامی میں چلی جائے گی. وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ کابینہ نے وزیر اعظم کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا، پوری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلہ پارلیمان کی حاکمیت پڑ گئی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلہ پر نظرثانی کا سوچ رہے ہیں، وفاقی کابینہ نے الیکشن کمیشن کے بیان پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، کابینہ نے چیف الیکشن کمشنراور الیکشن کمیشن کے کردار پر تشویش کااظہار کیا، الیکشن کمیشن کا بیان حقائق کے منافی ہے. ان کا کہنا تھا کہ کمیشن غیر ملکی دھمکی آمیز مراسلہ کا جائزہ لے گا، کمیشن مقامی ہینڈلرز اور رجیم تبدیلی کا تعلق دیکھے گا، 8 سے زائد منحرف ارکان کو غیر ملکی سفارتخانہ نے رابطہ کیا ریکارڈ موجود ہے. واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے 3 اپریل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی کو پرانی حالت میں بحال کرنے اور تحریک عدم اعتماد کے لیے دوبارہ اجلاس بلانے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے یہ حکم بھی دیا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا اجلاس 9 اپریل صبح ساڑھے 10 بجے تک بلایا جائے۔