پبلک نیوز: بلوچستان میں مسلم لیگ نواز کی بڑی وکٹیں گر گئیں۔ سابق وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ اور سابق وزیراعلیٰ و چیف آف جھلاواں سردار ثنااللہ زہری نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کردیا۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے کوئٹہ میں جلسہ منعقد کیا گیا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جلسے میں شرکت اور خطاب کیا۔ انہوں نے بلوچستان میں آئندہ پیپلزپارٹی کی حکومت بنانے کادعویٰ کردیا۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں جیالا وزیراعلیٰ لاکر دکھائیں گے۔ ہم شانہ بشانہ رہ کر محنت اور جدوجہد کریں گے بلوچستان بھر میں قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی پیپلزپارٹی کو مضبوط اور فعال بنائیں گے۔ بلوچستان کے عوام غیرت مند اور بہادر ہیں، پیپلزپارٹی اور بلوچستان کا تین نسلوں کا رشتہ ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ آپ نے قائد عوام شہیدذوالفقار علی بھٹو کا ساتھ دیا تھا اور ہم نے تاریخ رقم کی۔ پیپلزپارٹی نے ملک کے غریب عوام کو آواز دی، ہاریوں کو زمین کا مالک بنایا اور مزدوروں کو بھی حقوق دلوائے۔ شہید بے نظیر بھٹو اور آصف زرداری کے دور میں بھی چھوٹے صوبوں کو حقوق دلوائے گئے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے ن لیگ اور تحریک انصاف دونوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ددنوں جماعتوں نے عوام کےحقوق سلب کئے۔ چیئرمین پی پی پی نے جماعت میں شمولیت پر نواب ثنااللہ زہری اور عبدالقادر بلوچ سمیت دیگر کاشکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر ثنااللہ زہری نے کہا کہ میں اور بلاول دونوں شہیدوں کے وارث ہیں اسی لیے میں نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے قائد ن لیگ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے نوازشریف کا شکار غلام اسحاق خان بنا۔ نوازشریف میں وفا نہیں ہے۔ بھٹو کے نواسے سے امید ہے وہ ہمیں عزت دیں گے۔ انہوں نے بلاول بھٹو سے مخاطب ہوکرکہا کہ امید ہے جو نوازشریف نے ہمارے ساتھ کیا وہ آپ نہیں کریں گے۔ جتنا کام مسلم لیگ کے لیے کیا اس سے بڑھ کر پیپلزپارٹی کے لیے کروں گا۔ لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ نے کہا بلوچستان میں پیپلزپارٹی کا نظریاتی ووٹ موجود پیپلزپارٹی نے اپنی کارکردگی سے بلوچستان میں اپنی پوزیشن بنائی، ہم نے صحیح طریقے سے کام کیا تو ہماری اکثریت سے حکومت بنے گی۔