جنرل بپن راوت کی اہلیہ مادھولیکا کون تھیں؟

جنرل بپن راوت کی اہلیہ مادھولیکا کون تھیں؟

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق تامل ناڈو میں جنرل بپن راوت، اپنی اہلیہ و دیگر عملے سمیت ملٹری ہیلی کاپٹر حادثے میں جان کی بازی ہار گئے۔

چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت کا ہیلی کاپٹر بدھ کے روز تامل ناڈو کے علاقے کنور میں خراب موسم کی وجہ سے گر کر تباہ ہو گیا۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق اس حادثے میں ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد کی موت ہو گئی ہے.

جنرل بپن راوت کی اہلیہ مادھولیکا کون تھیں؟

تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر میں سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کے ساتھ ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت بھی تھیں۔ مدھولیکا راوت نے دہلی یونیورسٹی سے نفسیات کی تعلیم حاصل کی۔ سال 2016 میں جب جنرل راوت آرمی چیف بنے تو مدھولیکا کو آرمی ویمن ویلفیئر ایسوسی ایشن (AWWA) کی چیئرمین شپ سنبھالنے کا موقع ملا۔ اس دوران انہوں نے کینسر کے متاثرین کی مدد سمیت کئی سماجی کام کئے۔

سی ڈی ایس بپن راوت کی بیوی مدھولیکا راوت مدھیہ پردیش کے علاقے سوہاگ پور سے تعلق رکھتی تھیں۔ جہاں واقعہ کے بارے میں جان کر ان کے گھر والے صدمے میں ہیں۔ مدھولیکا راوت آخری بار 2012 میں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے سوہاگ پور گڑھی گئی تھیں۔

مدھولیکا راوت کے کزن وشوا وردھن سنگھ نے کہا کہ انہیں یہ خبر میڈیا کے ذریعے ملی۔ پورا خاندان دعا کر رہا تھا کہ سب خیریت سے ہوں۔ ابھی تک اس واقعہ کے بارے میں حکومت کی طرف سے کوئی سرکاری اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

مدھولیکا راوت بھارتی فوجیوں کی بیویوں کو بااختیار بنانے، انہیں سلائی، کڑھائی کی ٹریننگ دینے کے ساتھ ساتھ بیوٹیشن کورس کرنے اور انہیں مالی طور پر خود مختار بنانے کے لیے کام کر رہی تھیں. وہ بدھ کو اپنے شوہر سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کے ساتھ ویلنگٹن، کنور میں ڈیفنس سروسز اسٹاف کالج جا رہی تھیں جب ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا۔ جنرل بپن راوت اور مدھولیکا راوت کی دو بیٹیاں ہیں جن میں سے ایک کریتکا راوت ہے۔ بپن راوت کے والد لکشمن سنگھ راوت نے ہندوستانی فوج میں خدمات انجام دیں اور لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر فائز ہوئے۔ دوسری طرف، ان کی والدہ اترکاشی سے سابق ممبر اسمبلی (ایم ایل اے) کشن سنگھ پرمار کی بیٹی تھیں۔جنرل بپن راوت کو 31 دسمبر 2019 کو بھارت کا پہلا سی ڈی ایس مقرر کیا گیا تھا۔

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔