View this post on Instagram
نئی دہلی: بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان کو لتا منگیشکر کی آخری رسومات میں شرکت کرنا مہنگا پڑ گیا۔ اداکار کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، ہندو انتہاپسندوں کی جان سے شاہ رخ خان کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا. ہوا کچھ یوں کہ شاہ رخ خان لتا منگیشکر کی آخری الوداعی تقریب میں شرکت کی۔کنگ خان کی منیجر پوجا ددلانی بھی ان کے ساتھ تھیں۔ لتا جی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شاہ رخ کا ایک ویڈیو وائرل ہوا، جس میں وہ دعا پڑھتے ہوئے جسم پر پھونک مارتے نظر آئے۔ بعد ازاں شاہ رخ نے لتا منگیشکر کی جسد خاکی کے پاؤں بھی چھوئے۔ لیکن اس ویڈیو کو دیکھتے ہی سوشل میڈیا پر ایک بحث چھڑ گئی کہ شاہ رخ نے لتا منگیشکر کے جسم پر تھوکا ہے. جہاں سوشل میڈیا پر لوگوں نے شاہ رخ پر تنقید کی وہیں بہت سے لوگوں نے انکی حمایت بھی کی، ارمیلا ماٹونڈکر کے بعد اب راکھی ساونت بھی شاہ رخ خان کی حمایت میں آگئی ہیں۔ راکھی ساونت نے شاہ رخ خان پر تنقید کرنے والوں پر غصہ نکالا اور کہا کہ انہوں نے لتا منگیشکر کے جسم پر تھوکا نہیں پھونکا ہے. راکھی نے کہا جو لوگ بھی منفی پروپیگنڈا کر رہے ہیں انہیں شرم کرنی چاہیے. راکھی ساونت نے لوگوں کو دعا پڑھنے اور پھونکنے کا مطلب بھی بتایا۔ راکھی ساونت نے پاپارازی سے بات چیت میں کہا، 'جو لوگ یہ کر رہے ہیں، انہیں تھوڑی شرم آنی چاہیے۔ جب وہ دعا پڑھتے ہیں تو وہیں پھونک مارتے ہیں۔ لوگ جو بھی کر رہے ہیں وہ غلط ہے۔ اور جب نماز پڑھی جاتی ہے تو اس کے بعد پھونکی ماری جاتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ دعا قبول ہو ، انہیں جنت میں جگہ ملے گی۔ کیا تم سمجھ گئے ہو؟ اس لیے یہ سب غلط باتیں نہ پھیلائیں۔ جیو اور جینے دو ہر ایک کا الگ الگ طریقہ ہے۔ کوئی ہاتھ جوڑتا ہے، کوئی اللہ کے سامنے ہاتھ جوڑتا ہے اور کوئی دعائیں دیتا ہے۔ اس معاملے پر ارمیلا ماٹونڈکر کا بھی ردعمل آیا۔ 'انڈیا ٹوڈے' سے بات چیت میں انہوں نے کہا، 'ایک معاشرے کے طور پر ہم مر رہے ہیں جس میں ہم کسی کی دعا کو تھوکنا سمجھتے ہیں۔ آپ جس اداکار کی بات کر رہے ہیں وہ دنیا میں ملک کی نمائندگی کرتا ہے۔ سیاست اتنی نچلی سطح پر آگئی ہے اور یہ افسوسناک ہے۔