حکومت پاکستان نے پہلی الیکٹرک وہیکل پالیسی کا اعلان بھی رواں سال کیا تھا۔ الیکٹرک وہیکل پالیسی کا آغاز الیکٹرک بائیک، پھر رکشہ، کاریں اور بسیں بجلی پر منتقل ہوں گی۔ ملک بھر میں ہزاروں سی این جی اسٹیشنز کو الکٹرک چارجنگ اسٹیشن پر منتقل کردیا جائے گا۔ پاکستان الیکٹرک وہیکل پالیسی کے تحت سال 2030 تک 30 فیصد گاڑیاں بجلی پر منتقل کر دے گا۔"الیکٹرک وہیکل کی حوصلہ افزائی کلین اینڈ گرین مہم کا حصہ ہے،"
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) July 8, 2021
وزیراعظم عمران خان کا پاکستان کی پہلی ماحول دوست الیکٹرک بائیک کی افتتاحی تقریب سے خطاب#PMIKLaunches1stEBike pic.twitter.com/CgPlJKs74u
اسلام آباد ( پبلک نیوز) پاکستان کی ماحول دوست پالیسی کے تحت غریب کی سواری آگئی۔ وزیر اعظم عمران خان نے ماحول دوست الیکٹرک بائیک کا اجراء کردیا۔ الیکٹرک بائیک سے متعلق تقریب وزیراعظم آفس میں منعقد ہوئی جس میں متعلقہ حکام و ماہرین نے شرکت کی۔ وزیر اعظم عمران خان نے الیکٹرک بائیک سے متعلق تقریب سے خطاب بھی کیا۔ پاکستان کی پہلی الیکٹرک بائیک 100 فیصد پاکستان میں تیار کی گئی۔ جولٹا کمپنی کی دو طرح کی الیکٹرک بائیک آج سے فروخت کے لیے دستیاب ہوں گی۔ الیکٹرک بائیک کی رجسٹریشن مفت اور سیل ٹیکس میں بھی چھوٹ ہو گی۔ ایک بائیک کی قیمت 85 ہزار جبکہ مختلف بیٹری کے ساتھ دوسری بائیک کی قیمت 1 لاکھ روپے مقرر کی گئی۔ تین سے چار گھنٹے کی گھر میں چارجنگ کے بعد 120 کلومیٹر تک سفر ممکن ہو گا۔ الیکٹرک بائیک سے 60 فیصد اخراجات میں کمی اور فضائی الودگی میں بھی کمی ہو گی۔