ویب ڈیسک: (حیدرمنیر) مالیاتی بجٹ کے بعد مہنگائی کا طوفان برپا ہوگیا ، پبلک نیوز نے تفصیلات حاصل کرلیں۔
تفصیلات کے مطابق یکم جولائی سے پٹرول 7.45 روپے مہنگا ہوکر265.61 روپے لٹر،ہائی سپیڈ ڈیزل 9.56 روپے بڑھ کر 277.45 روپے فی لٹر اور مٹی کا تیل 10.05 روپے اور لائٹ ڈیزل 9.88 روپے لٹر مہنگا ہوا۔
4جولائی کو گھریلو صارفین کیلئے فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں 3روپے 95 پیسے سے 7 روپے 12 پیسے تک اضافہ منظور کیا گیا۔
5جولائی کو مئی کی فیول کاسٹ ایڈجسمنٹ کی مد میں بجلی فی یونٹ 3 روپے 33 پیسے مہنگی کی گئی اور اس کے ساتھ گھریلو بجلی صارفین پر ماہانہ 200 تا ہزار روپے فکس چارجز عائد کئے گئے۔
اوگرا نے جنرل انڈسٹری کے کیپٹیو پاور پلانٹس کیلئے گیس کی قیمتوں میں 250 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا۔ سیمنٹ کی بوری میں 150 روپے اضافہ سے 1450 روپے کی ہو گئی ہے۔
بجٹ 2024،25 کے بعد اشیاء خوردو نوش کی قیمتوں میں 100 سے 150فیصد اضافہ ہوا۔ سستا پروٹین بھی غریب عوام کی قوت خرید سے باہر ہوتا جا رہا ہے۔ برائلر گوشت 37 روپے مہنگے ہونے بعد 421 روپے اور فارمی انڈے 250 روپے درجن ہو گئے۔
بجٹ کے پیش نظر ڈبے والا دودھ مجموعی طور پر 270 سے 360 روپے ہو گیا۔
سبزیوں کے نرخوں پر بھی بجٹ بعد ہونے والی مہنگائی کے اثرات نظر آنے لگے ہیں۔
ٹماٹر کی قیمت میں گزشتہ چند ہفتوں میں 200 روپے تک اضافہ کے ساتھ مارکیٹ میں 250 سے 280 روپے فروخت ہو رہے ہیں۔ اسی کے ساتھ ساتھ لہسن 400روپے، اردک 800روپے اور لیموں 400روپے کلو مارکیٹ میں فروخت ہو رہے ہیں۔
اشیا خورد و نوش کے ساتھ ساتھ آٹے کی قمت میں بھی اضافہ ہوا۔ 20 کلو والا آٹے کا تھیلا 1550 سے 1840 روپے ہوگیا۔
بجٹ کے پیش نظر فی کلو کے حساب سے چنے کی دال 220 سے 285، کالے چنے 220 سے بڑھ کر 290، سفید چینے 245 سے بڑھ کر 290، دال مسور 270 سے 284 جبکہ مونگ کی دال 270 سے 330 روپے ہو چکی ہے۔