عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت نکاح کیس میں اہم پیشرفت

عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت نکاح کیس میں اہم پیشرفت
کیپشن: عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت نکاح کیس میں اہم پیشرفت

ویب ڈیسک: اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی دورانِ عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران التواء کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق دورانِ عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر جج افضل مجوکا نے سماعت کی۔

سماعت شروع ہوئی تو بشریٰ بی بی کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سلمان اکرم راجہ عدت کے دورانیے پر اپنے دلائل دے چکے ہیں، میں عدت کے دورانیے پر سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ کے دلائل اپناتا ہوں۔

عدالت سے خاور مانیکا کے معاون وکیل کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ میں اس درخواست پر اپنا جواب لکھوں گا۔

خاور مانیکا کے جونیئر وکیل نے استدعا کی کہ 11 محرم تک سماعت ملتوی کی جائے۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ مذاق اڑانے والی بات ہو رہی ہے، یہ ڈائریکشن کا کیس ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کی ڈائریکشن ہے،سیشن جج کیسے التواء دے سکتا ہے،انہوں نے وکیل بدلنا ہے تو بدلیں، یہ کیا مذاق ہے کہ ایک جونیئر وکیل درخواست لے کر آ جائیں،اس درخواست میں کیس کے چلنے کا کوئی حوالہ نہیں دیا گیا، مجھے 15 منٹ دیں میں درخواست کا جواب لکھوں گا، پھر عدالت فیصلہ کرے۔

اس کے ساتھ ہی بیرسٹر سلمان صفدر نے التواء کی درخواست پڑھ کر عدالت کے سامنے سنائی اور کہا کہ وکیل زاہد آصف نے پوری درخواست میں عدت میں نکاح کیس کا کوئی ذکر نہیں کیا۔

جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیئے کہ آپ اپنے دلائل مکمل کریں میں ہائیکورٹ کو لکھوں گا،پھر پرسوں سن لوں گا، سماعت ملتوی کرنے سے متعلق ہائیکورٹ سے ڈائریکشن لے لیتا ہوں۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے استدعا کی کہ 1 گھنٹے کا وقفہ کر لیں کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی ڈائریکشن آ جائے۔

اس کے ساتھ ہی عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا۔

وقفے کے بعد دورانِ عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیئے کہ درخواست کے بارے میں ہائیکورٹ کو آگاہ کردیا ہے، ہائیکورٹ کی جو ڈائریکشن ہوگی اس کے مطابق دیکھیں گے۔

جج افضل مجوکا نے سلمان صفدر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ آج دلائل دیں۔

اس موقع پر خاور مانیکا کے معاون وکیل نے دلائل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ کی ڈائریکشن کے بعد ہی دلائل ہونے چاہئیں۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ حیرت ہے کہ وکیل صاحب ملک میں بلکہ اسلام آباد میں موجود ہیں، التواء نہیں مل سکتا، شاہ رخ ارجمند کی عدالت کی طرح ادھر بھی وہی حربے استعمال کیے جا رہے ہیں، آپ نے یقین دہانی کرائی کہ آپ کی عدالت میں ایسا کچھ بھی نہیں ہو گا۔

خاور مانیکا کے معاون وکیل نے استدعا کی کہ سیشن عدالت کا فیصلہ موجود ہے،ہائی کورٹ کی ڈائریکشن تک سماعت ملتوی کریں۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ مجھے اس میں سچائی نظر نہیں آ رہی کہ زاہد آصف 10 دن کوئی کام نہیں کریں گے،اسلام آباد ہائیکورٹ نے سزا معطلی کی درخواستوں پر 10 دن کا وقت دیا تھا، آپ نے وہ مکمل کر کے فیصلہ کر دیا، اب سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر فیصلہ ہونا ہے،یہ اسلام آباد ہائیکورٹ اور آپ کی حکم عدولی کی جا رہی ہے، آپ ان کو راستہ دکھا دیں کہ یا تحریری دلائل دے دیں یا وکیل تبدیل کرلیا جائے، آپ کے پاس اختیار ہے کہ اس درخواست کو خارج کر دیں، آپ نے ہائی کورٹ کا حکم ماننا ہے یا سیشن جج کا حکم ماننا ہے۔

جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیئے کہ ہائیکورٹ کا حکم اہمیت رکھتا ہے،اس کی خلاف ورزی کا سوچ بھی نہیں سکتا، وکیل تبدیل کرنے کے لیے آپ لمبے پراسیس پر جا رہے ہیں،اس میں دوبارہ نوٹس جاری کرنا پڑے گا۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ اگر ان کو سماعت ملتوی کرانی ہے تو ان کو ہائیکورٹ سے رجوع کرنا چاہیے۔

جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیئے کہ آپ ا گر دلائل دینا چاہتے ہیں تو میں سن لیتا ہوں مگر مجھے ایک دن کا وقت چاہیے ہو گا۔

خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف چوہدری کے معاون وکیل نے کہا کہ ان کے پاس کون سا ایسا پیمانہ ہے کہ وہ مسلمانوں کو پرکھ سکتے ہیں؟اس درخواست کے خلاف یہ سیشن کورٹ یا ہائیکورٹ سے آج ہی رجوع کر سکتے ہیں، کیا ہم نے درخواست میں لکھا ہے کہ ہم بھاگ رہے ہیں؟

بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ میں تب کسی اور فورم پر جاؤں گا جب یہ عدالت سماعت ملتوی کرے گی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا جانا چاہیے تھا کہ ڈائریکشن کیس چل رہا ہے، ڈائریکشن کیسز میں سماعت ملتوی نہیں کرائی جا سکتی۔

اس کے ساتھ ہی بیرسٹر سلمان صفدر نے کیس کی سماعت کے دوران دوبارہ وقت مانگ لیا اور استدعا کی کہ میں نے ایک درخواست دائر کرنی ہے وقت دیا جائے۔

عدالت نے ان کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت میں پھر مختصر وقفہ کردیا۔

کیس کی سماعت وقفے کے بعد ایک بار پھر شروع ہوئی تو بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر نے التواء کے خلاف درخواست دائر کر دی۔

جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیئے کہ اگر ہائیکورٹ سے ڈائریکشن نہیں آتی تو پرسوں ہر صورت سنوں گا۔

بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ آپ اپنے شیڈول کے مطابق سماعت کل رکھیں۔

جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیئے کہ کل بابر اعوان صاحب کا ایک قتل کیس کا ٹرائل لگا ہے۔

بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ شکایت کنندہ کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی التواء کے لیے رجوع کیا گیا، آج یہ کہہ رہے ہیں کہ 10 دن کے لیے عدالتیں بند کر دیں۔

جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیئے کہ سماعت کل کے بجائے پرسوں رکھ لیتے ہیں،مجھے اگر اسلام آباد ہائیکورٹ کہے کہ ابھی 3 بجے فیصلہ کرنا ہے تو میں فیصلہ سناؤں گا،میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے شیڈول کا پابند ہوں،اس میں تبدیلی ہوئی ٹھیک،ورنہ میں فیصلہ کروں گا۔

اس کے ساتھ ہی عدالت نے کیس کی سماعت کل 11 بجے تک ملتوی کر دی۔

پی ٹی آئی خواتین کا عمران خان اور بشریٰ بی بی کی رہائی کیلئے احتجاج

قبل ازیں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کیخلاف عدت میں نکاح کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کی خواتین نے ڈسٹرکٹ کورٹس کے باہر احتجاج کیا۔

خواتین کیجانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی بھی کی۔

Watch Live Public News