ویب ڈیسک: (علی زیدی)صدر ن لیگ نواز شریف نے کہا ہے کہ بنی گالا وہ ووٹ مانگنے نہیں گئے تھے۔ عمران خان سے انتقام لینے کا کبھی سوچا تک نہیں۔
میاں نواز شریف کی زیر صدارت مری میں ن لیگی سینیٹرز کا اہم اجلاس ہوا۔ میاں نواز شریف نے لیگی سینیٹرز کو ایوان میں عوام کے مسائل کی بھرپور نشاندہی کی ہدایت کردی۔
میاں نواز شریف نے ملک کی خاطر مل کر چلنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے سیاسی مخالفین کے ساتھ بیٹھے تاکہ ملک دوبارہ پٹڑی پر آسکے، جبکہ قید کے دوران عمران خان نے ہم پر اپنا پھرپور زور چلایا، وہ امریکا جا کر ہمارے اے سی اتارنے کی باتیں کرتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یقین مانیں میں نے کبھی یہ سوچا تک نہیں کہ اس سے انتقام لوں نہ مجھے اس سے کوئی غرض ہے کہ اس کو جیل میں کون کون سی سہولیات مل رہی ہیں۔
نواز شریف نے شاہد خاقان عباسی کی ہمشیرہ سعدیہ عباسی کو اجلاس میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ مجھے یاد ہے جب میں اور شاہد خاقان جیل میں تھے تو سعدیہ عباسی صاحبہ صبح شام ہماری خدمت کرتی رہتی تھیں، سعدیہ نے بھی بہت مشکل حالات کا سامنا کیا، ہمارے ساتھ اتنا ظلم ہوا کہ میری آنکھوں کے سامنے میری بیٹی کو گرفتار کیا گیا، یہ لوگ مریم نواز کو باہر سے بھی گرفتار کر سکتے تھے لیکن ان کی کوشش تھی کہ کسی طرح مجھے توڑ سکیں۔
نواز شریف نے پارٹی کو مزید مضبوط بنانے پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ شاہد خاقان عباسی میرے مشکل کے ساتھی ہیں اور ان سے پرانا تعلق ہے۔
قائد مسلم لیگ (ن) نے کہا شاہد خاقان عباسی بہت عمدہ انسان تھے، انہوں نے بڑی جرات کے ساتھ میرے ساتھ جیل کاٹی، اور کبھی انہوں نے اف تک نہیں کیا لیکن انہوں نے بہت بہادری کے ساتھ میرا ساتھ دیا اور مسائل بھی برداشت کیے، جو سچ بات ہے وہ کرنی اور کہنی چاہیے، مجھے وہ وقت یاد آتا ہے کہ ہم بھی متزلزل نہیں ہوئے، لیکن اللہ نے وہ وقت بھی نکلوادیا۔
نواز شریف نے کہا کہ جنگلہ بس کہنے والے جنگلہ بس بنا کے اربوں روپے کھا کر غائب ہوگئے ہیں، وہ کہانیاں جو آپ اور میں پڑھتے تھے کہ کیسے پشاور میں میٹرو بس میں کس قدر گھپلے ہوئے ہیں، اس کا موازنہ کرنا ضروری ہے کہ کون کیا کر گیا ملک کے ساتھ، کس نے خدمت کی اور کس نے اس کو اجاڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سچ کو سچ کہنا ہوگا، جو لوگ اندھا دھن باطل کےپیچھے بھاگتے ہیں اور یہ نہیں دیکھتے کہ یہ ملک کے ساتھ کیا سلوک کرگیا ہے، غریب لوگوں کا جینا مشکل کر گیا ہے، مہنگائی کو آسمان پر لے گیا اور پھر نہ روٹی میسر نہ سالن میسر ہے، بجلی مہنگی ہے ، تو کیا یہ میں چھوڑ کے گیا تھا؟ میں تو بجلی ملک کے گھر گھر پہنچا کے گیا تھا بلکہ مجھے تو نکالا گیا تھا، اگر مجھے نہ نکالتے تو ملک میں غربت نا ہوتی۔
نواز شریف نے بتایا کہ اگر مجھے نہ نکالتے تو آج ہم جی 20 سے آگے نکل گئے ہوتے اور ہمیں آئی ایم ایف کی ضرورت نہ ہوتی، ان لوگوں نے جو آئی ایم ایف کو خطوط لکھے کہ آئی ایم ایف نہ آئے اور یہ ملک بیٹھ جائے۔
لیگی سربراہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف بہت محنت خلوص نیت سے کام کر رہے ہیں،مہنگائی کم اور اسٹاک مارکیٹ بے مثال طور پر اوپر جارہی ہے، مریم نواز کو بھی شاباش ، آٹے اورگندم کی قیمت نہ بڑھنے میں انکا بھی کردار ہے، مریم نے مہنگائی کم کرنے میں اہم کردار اداکیا،
یہ ثبوت ہے کہ اللہ آپ کا ہاتھ پکڑ رہا ہے، خلوص نیت سے کام کریں گے تو اللہ محنت رائیگاں نہیں جانے دے گا، اسی طرح کرتی چلے جائیں اور شہبازشریف بھی محنت کرتے رہیں تو ملک بحرانوں سے نکل جائےگا۔
نواز شریف نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ میں ووٹ مانگنے نہیں گیا تھا کہ اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ دو، میں خود چل کے گیا تھا کہ آؤ مل کر کام کریں، میں نے محترمہ کے ساتھ میثاق جمہوریت کیا تھا، آپ کا رویہ روٹھے ہوئے بندے کی طرح ہے، میں کینہ، عداوت یا انتقام کی نیت رکھنے والا نہیں ہوں، انہوں نے دھرنے میں کہا وزیراعظم نواز شریف تمہیں کھینچ کر لاؤں گا، کہاگیا نواز شریف کو جیل میں ڈال کر اے سی نکلوادوں گا، آج تم جیل میں ہو، میں نے تو نہیں کہا کہ کمرے سے اے سی اتارو ، ایک کے بجائے دو اے سی لگاؤ، میرا دھیان تو کبھی اس طرف نہیں گیا۔