’’ٹائوٹ شہزاد اکبر سے ایسے فیصلے کروائے جا رہے ہیں‘‘

’’ٹائوٹ شہزاد اکبر سے ایسے فیصلے کروائے جا رہے ہیں‘‘
اسلام آباد( پبلک نیوز) مسلم لیگ(ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ میرٹ پر رہائی ہوئی سپریم کورٹ نے لکھا نیب نیازی گٹھ جوڑ ہے جو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال ہورہاہے، شہبازشریف کے فیصلے کے خلاف عدالت کے حکم کے باوجود غنڈہ گردی ہے، ن لیگ کو اوچھے ہتھکنڈوں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا یہ تو بیٹیوں کے ساتھ جیل کی چکیاں کاٹ کر آئے، آٹا چینی بجلی گیس کے چوروں کو این آر او دینا دوستوں کو باہر نکالا گیا ۔ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ ٹائوٹ شہزاد اکبر ایسے فیصلے کروائے جا رہے ہیں اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے، شہبازشریف کا تین رکنی بنچ نے تفصیلی فیصلہ سنایا تو شہزاد اکبر کو چیلنج کرتی ہوں تحریری فیصلے پر بات کریں خود عوام کو سنائیں ، سرفراز ڈوگر کے فیصلے کو ہولڈ کرتا ہے چار ججز کے فیصلے سے رہائی ہوئی مئسلہ ای سی ایل پی این آئی ایل کا مسئلہ نہیں جو عدالتوں کے میرٹ کے فیصلے آ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ فیصلے میں لکھا شہباز شریف نے کرپشن کا ایک دھیلا یا اختیارات کا ناجائز استعمال نہ کیا جس سے خاندان کو فائدہ پہنچا ہو، نیب نے دوران حراست شہباز شریف سے کوئی تحقیقات نہیں کیں شہزاد اکبر عمران منی لانڈرنگ اور کاغذ کے خاکے لہراتے رہے، ایک سو دس گواہان پیش کیاگیا ایک روپے کی کرپشن ریفرنس پر منسوب نہیں کی گئی ایک گواہ نے بھی شہبازشریف کے خلاف گواہی نہ دی ۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ شہبازشریف کے اثاثے ڈکلئیرڈ ہیں کرپشن سے ان اثاثوں کو نہیں بنایا، فیصلے میں لکھا بے نامی کو استعمال کرکے اپنی آمدن کونہیں بڑھایا، کوئی اکائونٹ میں پیسہ یہ جو ٹی ٹی کرتے ہیں نا کسی قسم کی ٹی ٹی سے اثاثوں میں اضافہ نہ کیا،لاہور: عدالتی فیصلے میں لکھا ہوا ہے کہ کسی کو سات سے آٹھ مہینے جیل میں رکھا اور ثبوت نہ پیش کئے گئے ہوں ۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اور شہزاد اکبر کو چیلنج کرتی ہوں شہبازشریف کے عدالتی فیصلے کو عوام کو پڑھ کر سنایاجائے، عمران خان خود آٹا چینی مالم جبہ بی آرٹی آٹا چینی کمیشن میں مفرور ہے، عمران خان کہتا طاقتور کو کوئی ہاتھ نہیں ڈالتا تو واقعی آپ پر کوئی ہاتھ نہیں ڈال سکتا، عوام کو ڈیم کے نام پر ڈیم فول بنایاگیا۔مسلم لیگ(ن) کی ترجمان نے کہا کہ کھڑے ہوکر عوام کے سامنے فیصلوں کو پڑھیں جو شاہد عباسی، رانا ثنا یا شہبازشریف کے خلاف آئے، ایف آئی اے ڈائریکٹرز کو کہنا چاہتی ہوں فیصلے میں کوئی ابہام نہیں ہے کورٹ آرڑر کے مطابق اپ ڈیٹ ہو جائیں ، عدالتی فیصلے کی حکم عدولی پر چھ ماہ کی سزا ہوگئی اور آپ ان کے ناجائز فیصلے نہ مانیں۔انہوں نے کہا کہ عدالتیں کھلیں گی تو قانون کے مطابق کارروائی کریں گے ، عدالت نے ایک بار اجازت دی آٹا چوری سے مفروری سے نہیں شہبازشریف کے نام کے بجائے عمران خان اور شہزاد اکبر کے بجائے آٹا چینی چوری کرنے والوں کے ڈالے جائیں ، این آر او پر ان کی ذہنی دورے پر خدشہ ہوتاہے ،نوشہرہ خوشاب میں جو کچھ اب پورے پاکستان میں ایسا ہوگا۔