ویب ڈیسک: آسٹریلیا نے غیرملکی طلباء کے ویزوں کی شرائط مزید سخت کرتے ہوئے کم از کم فنڈ کی حد میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
آسٹریلوی حکام نے بدھ کو متعدد تعلیمی اداروں کو انتباہ جاری کیا ہے کہ وہ طلباء کو داخلے دینے کے لیے دھوکا دہی پر مبنی راستے اختیار نہ کریں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی حکومت آئندہ جمعے سے نیا ضابطہ لاگو کر رہی ہے جس کے بعد غیر ملکی طلباء کو ویزا کے حصول کے لیے کم از کم 29 ہزار 710 آسٹریلوی ڈالر (لگ بھگ 55 لاکھ پاکستانی روپے) کے فنڈز درکار ہوں گے۔
یعنی آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند طلباء کو اپنے بینک اکاؤنٹ میں 55 لاکھ روپے ظاہر کرنا ہوں گے۔
آسٹریلوی حکومت نے طلباء کے لیے ویزوں کے اجرا پر بینک فنڈز کی کم سے کم حد میں گزشتہ سات ماہ میں دو بار اضافہ کیا ہے۔
گزشتہ برس اکتوبر میں حکومت نے غیر ملکی طلباء کے لیے فنڈز کی کم سے کم حد 21 ہزار 41 آسٹریلوی ڈالر (38 لاکھ 50 ہزار پاکستانی روپے) سے بڑھا کر 24 ہزار 505 آسٹریلوی ڈالر (45 لاکھ پاکستانی روپے) کی تھی جس میں اب ایک بار پھر اضافہ کیا گیا ہے۔
آسٹریلیا میں کرونا وبا کے بعد 2022 میں جب پابندیوں میں نرمی کی گئی تو تارکینِ وطن کی آمد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا تھا جس سے مقامی سطح پر کرایوں میں اضافے کے رجحان کا معاملہ گھمبیر ہونا شروع ہو گیا تھا۔
اس صورتِ حال کو مدِنظر رکھتے ہوئے حکومت نے کئی اقدامات کیے جس میں غیر ملکی طلباء کو ویزوں کے اجرا کو بھی مزید سخت کرنا شامل ہے۔
اسی طرح مارچ میں ہی حکومت نے طلباء کو ویزوں کے اجرا کے لیے انگریزی زبان پر عبور کا معیار بھی سخت کر دیا ہے اور حکومت کی کوشش ہے کہ وہ ایسے تمام اقدامات کو ختم کر دے جس کے تحت غیر ملکی طلباء آسٹریلیا میں اپنے قیام میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
آسٹریلوی وزیرِ داخلہ کلیئر اونیل کا کہنا ہے کہ 34 تعلیمی اداروں کو انتباہ کے خطوط جاری کیے جا چکے ہیں جو غیر ملکی طلباء کے ویزوں کے لیے غیر حقیقی یا دھوکا دہی پر مبنی طریقہ کار استعمال کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ الزامات درست ثابت ہوئے تو تعلیمی اداروں کے حکام کو دو برس تک قید اور مزید طلباء کو داخلہ دینے پر مستقل پابندی جیسی سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا کی معیشت میں غیر ملکی طلباء کی تعلیم کے حصول کے لیے آمد کا ایک بڑا حصہ ہے۔
رپورٹس کے مطابق سال 23-2022 میں غیر ملکی طلباء کی آمد سے آسٹریلیا کی معیشت کو 36 ارب 40 کروڑ آسٹریلوی ڈالر کا فائدہ ہوا تھا۔ البتہ ریکارڈ تعداد میں تارکینِ وطن خصوصاً طلباء کی آمد کی وجہ سے مقامی سطح پر کرایوں میں اضافہ ہوا ہے اور کرایوں میں اضافے کے معاملے پر حکومت پر دباؤ موجود ہے۔
ستمبر 2023 تک سامنے آنے والے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ایک برس میں پانچ لاکھ 48 ہزار تارکینِ وطن نے آسٹریلیا کا رخ کیا۔ تارکینِ وطن کی یہ تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں 60 فیصد زیادہ ریکارڈ کی گئی۔
حکومت کو امید ہے کہ اس کے حالیہ اقدامات سے آئندہ دو برس میں تارکینِ وطن کی آمد میں کمی واقع ہوگی۔