فلسطینی بچوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ہمیں بھوکا مار رہا ہے، ہمیں پانی، کھانا نہیں ملتا اور ہم ناقابل استعمال پانی سے پیتے ہیں۔ بچوں کے ایک گروپ نے غزہ شہر کے الشفا ہسپتال کے باہر صحافیوں سے بات کی ہے، یہ مرکزی میڈیکل کمپلیکس ہے جہاں انہوں نے پناہ لی ہے۔ نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں کا نشانہ بننے والے بچوں پر توجہ دے۔ خیال رہے کہ غزہ میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی بمباری سے 4000 سے زائد بچے مارے گئے ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران ایک بچے نے کہا کہ 7 اکتوبر کے بعد سے، ہمیں قتل و غارت، بم دھماکے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، یہ سب دنیا کے سامنے ہے۔وہ دنیا سے جھوٹ بولتے ہیں کہ وہ جنگجوؤں کو مارتے ہیں، لیکن وہ غزہ کے لوگوں، ان کے خوابوں اور ان کے مستقبل کو مارتے ہیں۔ بچے نے کہا کہ " اسرائیل ہمیں بھوکا مار رہا ہے۔ ہمیں پانی، کھانا نہیں ملتا اور ہم ناقابل استعمال پانی سے پیتے ہیں۔ اب ہم چیخنے اور آپ کو ہماری حفاظت کے لیے مدعو کرنے آئے ہیں۔ ہم جینا چاہتے ہیں، ہم امن چاہتے ہیں، ہم بچوں کے قاتلوں کی سزا چاہتے ہیں۔ ہمیں دوا، خوراک اور تعلیم چاہیے اور ہم اسی طرح جینا چاہتے ہیں جیسے دوسرے بچے رہتے ہیں۔