مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں جے شری رام ، اللہ اکبر کے نعرے، ارکان اسمبلی میں گھونسے لاتیں چل گئیں

indian occupied Jammu and Kashmir assembly saw continued disruptions for a third day
کیپشن: indian occupied Jammu and Kashmir assembly saw continued disruptions for a third day
سورس: google

  ویب ڈیسک : مقبوضہ جموں وکشمیراسمبلی میں  تیسرے روز بھی ہنگامہ آرائی،  اللہ اکبراورجئے شری رام کے نعرے، آرٹیکل 370پراین سی۔ بی جے پی آمنے سامنے آگئے۔

 مقبوضہ  جموں و کشمیر اسمبلی میں آرٹیکل370 پر قرارداد پیش ہونے پر   ریاستی ارکان اسمبلی میں مکے لاتیں چل گئیں۔ ہاتھا پائی  پر سرجنٹ ایٹ آرمز طلب کرلئے گئے۔  جنہوں نے  ڈنڈا ڈولی کرکے عوامی اتحاد پارٹی کے ایم ایل اے خورشید احمد شیخ، بارہمولہ لوک سبھا ایم پی شیخ عبدالرشید کے بھائی کو ایوان سے باہر پھینک دیا۔

وزیراعلی  عمر عبداللہ کی نیشنل کانفرنس کی کٹھ پتلی حکومت نے  مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں وادی کو خصوصی حیثیت یعنی آرٹیکل 370 کے تحت حقوق واپس دینے کا مطالبہ کیاگیاہے۔

 نیشنل کانفرنس حکومت کا مطالبہ ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کا  ریاستی اسمبلی کا اسٹیٹس بحال کیا جائے اور  آرٹیکل 370 کے نفاذ پر جو حقوق 5 اگست 2019 سے پہلے تھے، وہ اسے واپس دئیے جائیں۔

تاہم  اس کی مخالفت میں بی جے پی ارکان اسمبلی نے ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع کردی ۔ایوان کی کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہی بی جے پی ایم ایل ایز نے نعرے لگائے جو آہستہ آہستہ بحث و تکرار میں تبدیل ہوگئے۔

اپوزیشن لیڈر و بی جے پی رکن اسمبلی سنیل شرما نے کہا کہ انہوں نے خصوصی حیثیت کے تحت اپنے محلات بنائے اور قبرستان بنائے۔ اسی دوران ایوان میں اللہ اکبر اور جئے شری رام کے نعرہ بھی لگائے گئے ہیں۔ حکمران اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے اللہ اکبر اور جئے شری رام کے نعرے لگائے ۔

بی جے پی کے ایم ایل اے اسپیکر کے پوڈیم کے قریب آئے۔ انہوں نے پہلے سے منظور شدہ اس قرارداد کے کاغذات پھاڑنے کی کوشش کی۔ اس دوران نیشنل کانفرنس کے رہنما بھی وہاں پہنچ گئے۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی۔ دونوں فریقین کے درمیان ہاتھا پائی کے مناظر قومی ٹیلی ویژن پر ملک بھر میں نشر ہونے لگے۔

Watch Live Public News