(ویب ڈیسک ) اپوزیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں احتجاج کیا گیا اور حکومت مخالف نعرے لگا ئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق احتجاج حکومت پنجاب کی جانب سے زراعت پر سپر ٹیکس لگانے اور گذشتہ روز اڈیالہ جیل کے باہر سے اپوزیشن ارکان کو گرفتار کرنے کے خلاف کیا گیا۔
رانا شہباز نے کہا کہ حکومت جو کسانوں پر ٹیکس لگانے جا رہی ہے اس پر اپوزیشن لیڈر کو اڈیالہ جیل کے باہر گرفتار کر لیا، پہلی بار ہوا تین جھنڈوں والی گاڑیاں والوں کو گرفتار کیا جو اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسان و کاشتکار پر پینتالیس فیصد ٹیکس لگا رہے ہیں پنجاب کا اختیار نہیں ٹیکس وفاق لگا سکتا ہے، آئی ایم ایف سے بھیک کےلیے ہر غلط کام کرنے کو تیار ہیں، حکومت کہتی ہے اوپر سے حکم ہے کہ کسانوں پر ٹیکس والا بل آج ہی منظور کروانا ہے، کسان پر ٹیکس سے سبزی دودھ دالیں مہنگی ہوں گی۔
رانا شہباز نے کہا کہ ٹریکٹر درخواست پر 9ارب روپے کسان نے دئیے 8 ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے، کسان ٹیکس پر اپوزیشن کسان کے ساتھ کھڑی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اپوزیشن لیڈر اسلام آباد میں ہیں استحقاق جو مجروع کیا اس پر قرارداد لائیں گے، چوبیس نومبر کو احتجاج پر دما دم مست قلندر ہوگا، اب سب کے ورکروں میں چھاپے مارنے کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔
رانا شہباز نے کہا کہ احمد خان بھچر ،عمر ایوب اور شبلی فراز کی گرفتاری پر بھر پور احتجاج کریں گے،علیمہ بی بی کی کال دراصل خان کی کال ہے جب بھی کال ہوگی احتجاج کریں گے، محمود الرشید، یاسمین راشد جیل میں ہیں عمر چیمہ جیل میں بیمار ہیں قربانیاں دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی جاگنگ کررہا ہے تو ہمارے پیچھے آ رہا، سبزی ٹماٹر لا رہا ہے تو سمجھ رہے ہیں ہمارے پیچھے آ رہا ہے۔
بریگیڈیئر ریٹائرڈ مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ نفرت ن لیگ نے کمائی پاکستانیوں کا ردعمل ہے، جو لوگوں کے ساتھ قومی نفرت کا نشانہ بن رہے ہیں برے دن آتے تو سوچنے سمجھنے سے قاصر ہو جاتا ہے، کرتوتوں کی سزا ملے گی قبر تک ان کا پیچھا لوگ کریں گے کرتوت تو ٹھیک کریں۔
انہوں نے کہا کہ کیا حکومت آئی ایم ایف اندرونی حلقوں کے مہرے ہیں،قانون اپنا راستہ لے گا۔