5 اکتوبر احتجاج، گرفتار 11 کارکنان کی بعد ازگرفتاری  ضمانتیں منظور

5 اکتوبر احتجاج، گرفتار 11 کارکنان کی بعد ازگرفتاری  ضمانتیں منظور

(ویب ڈیسک ) پانچ اکتوبر کو احتجاج کے معاملہ پر گرفتار 11 کارکنان کی بعدازگرفتاری درخواست ضمانتیں منظور  کرلی گئیں۔

انسداد دہشتگری عدالت اسلام آباد  میں 5 اکتوبر کو احتجاج کے معاملہ پر گرفتار 11 کارکنان کی بعدازگرفتاری کی ضمانتوں کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔

عدالت کی جانب سے  گرفتار 11 کارکنان کی بعدازگرفتاری درخواست ضمانتیں منظور  کرلیں۔ عدالت نے پانچ پانچ ہزار مچلکوں کے عوض ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لی ۔

واضح رہے کہ  پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف تھانہ آئی نائن میں مقدمہ درج تھا۔

دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی عدالت نے   ڈی چوک پر احتجاج کے دوران گرفتار ساڑھے تین سو سے زائد مظاہرین کی درخواست ضمانتوں پر فیصلہ محفوظ  کرلیا گیا ہے۔

پراسیکیوٹر زاہد آصف نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ  ملزمان کو گرفتار کر کے شناخت پریڈ پر جیل بھیجا گیا کسی بےگناہ کو گرفتار نہیں کیا، اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ تھی اسکے باوجود سیاسی جماعت نے احتجاج کیا۔

 پراسیکیوٹر نے کہا کہ  ہر دو تین ماہ بعد ایک سیاسی جماعت اسلام آباد پر چڑھائی کی ترغیب دیتی ہے، جسمانی ریمانڈ کے دوران ملزمان سے برآمدگیاں کی گئیں۔

 پراسیکیوٹر زاہد آصف نے استدعا کی کہ  تمام ملزمان کی بعدازگرفتاری درخواست ضمانتیں مسترد کی جائیں۔

Watch Live Public News