چین کی میٹاورس کمپنی کی جانب سے ایک آرٹیفیشل انٹیلی جنس سسٹم پر تیار کردہ روبوٹ کو اپنا چیف ایگزیکٹیو آفیسر ( سی ای او) مقرر کرکے تاریخ رقم کردی گئی ہے۔ نئی آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی ) چیف ایگزیکٹیو آفیسر( سی ای او) تینگ یو کے نام سے جانی جاتی ہیں جو کمپنی کے ادارہ جاتی کارکردگی ڈپارٹمنٹ کو دیکھیں گی۔ کمپنی کے آپریشنز کا تخمینہ 10 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔ چین کی کمپنی میٹا ورس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا ماننا ہے کہ مصنوعی ذہانت کارپوریٹ مینجمنٹ کا مستقبل ہے۔ان کا کہنا ہے کہ تینگ یو کی تقرری مصنوعی ذہانت استعمال کرنے کے حوالے سے ایک علامتی پیشرفت ہے اور اس سے کمپنی آپریشنز ہمیشہ کیلئے تبدیل ہوجائیں گے۔ واضح رہے کہ اس کمپنی کو 1999 میں قائم کیا گیا تھا ،اور یہ چین کی سب سے مقبول ویڈیو گیم بنانے والی کمپنیز میں شمار ہوتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ چین کی کاروباری شخصیت جیک ما نے 2017 میں کہا تھا کہ’30 سال بعد ٹائم میگزین کے کور پر کسی روبوٹ کی تصویر لگی ہوگی کہ یہ سب سے بہترین سی ای او ہے‘۔