امریکہ میں پاکستانیوں سمیت 4 مسلمان قتل

امریکہ میں پاکستانیوں سمیت 4 مسلمان قتل
امریکی ریاست نیو میکسیکو میں 4 مسلمانوں کو بہیمانہ طریقے سے قتل کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ قتل ہونے والے افراد میں دو پاکستانی بھی شامل ہیں۔ امریکی پولیس نے واقعے کی تفتیش کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ چاروں قتلوں کا آپس میں تعلق لگتا ہے اور خدشہ ہے کہ ان سب کو نسلی تعصب کی وجہ سے قتل کیا گیا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیو میکسیکو میں چار مسلمان مردوں کے قتل پر شدید پریشان ہیں۔ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ انہیں البوکرک میں ہونے والی ہلاکتوں سے دکھ ہوا ہے اور ان کی انتظامیہ امریکہ میں مسلم کمیونٹی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تازہ ترین مقتول کو جمعہ کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔ پچھلے دو ہفتوں میں دو دیگر کو قتل کیا گیا جبکہ ایسا ہی ایک اور واقعہ گذشتہ نومبر میں پیش آیا تھا۔ جنوبی ایشیائی نسل کے چاروں افراد کو گھات لگا کر گولی ماری گئی۔ نیو میکسیکو کے اسلامک سینٹر کے ترجمان نے کہا کہ یہ ہلاکتیں البوکرک کی چھوٹی مسلم کمیونٹی کے لئے ہولناک ہیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ میں البوکرک میں چار مسلمان مردوں کے ہولناک قتل سے غمزدہ ہوں۔ میری دعائیں متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ اور میری انتظامیہ مسلم کمیونٹی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ ان نفرت انگیز حملوں کی امریکہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ نیو میکسیکو کی گورنر مشیل لوگن گریشم نے ان ہلاکتوں پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے "مکمل طور پر ناقابل قبول" قرار دیا اور کہا کہ وہ تحقیقات میں مدد کے لئے ریاست سے اضافی پولیس افسران کو البوکرک بھیجیں گی۔ انہوں نے کہا، "ہم البوکرک اور نیو میکسیکو میں مسلم کمیونٹی کی حمایت کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے رہیں گے۔" ایجنسی فرانس پریس کے مطابق، کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (CAIR) جو کہ سب سے بڑی امریکی مسلم شہری حقوق کی تنظیم ہے نے ہر 10,000 ڈالر کے انعام کی پیشکش کی ہے جو قاتل یا قاتلوں کی گرفتاری بارے معلومات فراہم کرے گا۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔