ویب ڈیسک: مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ میں ترامیم کر کے آئین کو پامال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمران ذاتی مفاد کیلئے لاکھوں لوگوں کے حقوق پر قابض ہیں، الیکشن ایکٹ میں ترمیم کر کے آئین کی روح اور متن کی توہین اور بے عزتی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ قانون سازی کا ایک طریقہ کار ہے جو عوام کی امنگوں کے مطابق ہوتا ہے، الیکشن کو چوری کیا گیا ہے، الیکشن ایکٹ کو اسمبلی اور سینیٹ سے پاس کیا گیا ہے، یہ عام قانون نہیں بلکہ وہ قانون ہے جس کا اثر پاکستان کے ہر انتخاب پر پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ کیا گیا اس سے لاکھوں لوگوں کو ووٹ کےحق سےمحروم کیا گیا ہے، یہ ایک کالا قانون ہے، مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو نہ دینے کیلئے الیکشن ایکٹ پاس کیا گیا ہے، یہ لوگ پاکستان اور عوام سے مخلص نہیں ہیں، پاکستان کے عوام اور لوٹی ہوئی رقم کیلئے تو انہوں نے کبھی ایسی قانون سازی نہیں کی۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ آئی پی پیز کا مسئلہ ختم کرنے کے لیے کوئی قانون سازی نہیں ہوئی،صدر بھی فوری دستخط کے لیے تیار بیٹھا تھا،پی ٹی آئی کے ایم این ایز کو ٹارچر کیا جارہا ہے تاکہ پارٹی کے ساتھ وابستگی ظاہر نہ کرے،تم لوگوں کو ملک سے باہر بھاگنا پڑیگا کیونکہ یہ تو عوام کا سامنے نہیں کرسکتے،یہ قانون سازی بدنیتی پر مبنی اور آئین کے خلاف ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ مریم کی بات پر مجھے ٹک ٹاک یاد آتا ہے، اسکی کارکردگی ٹک ٹاک تک محدود ہے،مریم نواز سارا دن ڈرامے کرتی رہتی ہے،مالی سمیت دیگر مسائل کے باوجود ہم عوام کی سہولیات کے لیے اقدامات کررہے ہیں،ہمارا وزیراعلی ہر چیز سے باخبر ہے، پولیس نے مختلف واقعات کی رپورٹ لی ہے،خیبرپختونخوا میں جرائم کی شرح باقی صوبوں کی نسبت کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جرمن سیاح کو دن دہاڑے لوٹا گیا۔پولیس نے الٹا رشوت طلب کی،مریم نواز کے لۓ لمحہ فکریہ ہے،علی امین کس وقت اٹھتے اور کس وقت سوتے ہیں یہ مریم نواز خوب جانتی ہوں گی۔