ویب ڈیسک:(علی زیدی) انڈونیشیا کے سیاحتی مقام پر امریکی خاتون کی موت نے نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ جس کی باقیات لاپتہ ہونے کے 2 ہفتے بعد شارک کے پیٹ سے برآمد ہوئی ہیں۔ تاہم خاتون کی موت کے حوالے سے شکوک وشبہات نے جنم لیا ہے۔ جس پر تحقیقات جاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایشیا پیسیفک پریس کی رپورٹ کے مطابق، 68 سالہ کولین مونفور، 26 ستمبر کو انڈونیشیا کے جنوب مغربی ملوکو ریجنسی کے ساحل پر پلاؤ ریونگ جزیرے کے قریب دوستوں کے ساتھ غوطہ خوری کر رہی تھیں۔
خاتون کے اچانک غائب ہونے کے دو ہفتے بعد، ایک مچھیرے نے ایک شارک کا شکار کیا اور وہ اس وقت حیرت میں مبتلا ہوگیا جب شارک کے پیٹ سے مذکورہ خاتون کے کپڑے اور باقیات برآمد ہوئیں۔
ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ شارک نے مونفور پر حملہ کر کے کھا لیا تھا، لیکن مشی گن خاتون کے ایک دوست کا کہنا ہے کہ اب تک کے شواہد بتاتے ہیں کہ یہ ممکنہ طور پر غلط ہے۔
کم ساس قتل ہونے والی امریکی خاتون کا دوست ہے۔ جس نے ایک فیس بک پوسٹ میں اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماہی گیر نے شارک کو 4 اکتوبر کے قریب تیمور لیسٹے کے قریب پکڑا تھا، جو ایک جنوب مشرقی ایشیائی ملک ہے۔ خاتون جہاں سے غائب ہوئی یہ مقام اس جگہ سے 70 میل دور ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شارک نے اسے غائب ہونے کے وقت نہیں کھایا ہوگا۔
ہوائی ڈیپارٹمنٹ آف لینڈ اینڈ نیچرل ریسورسز کے مطابق شارک کی آنت میں کھانے کو مکمل طور پر ہضم کرنے میں کئی دن لگ سکتے ہیں، لیکن شارک کا معدہ "ایک تیزاب پیدا کرتا ہے جو کسی مضبوط دھات کو تحلیل کرنے کیلئے بھی کافی ہوتا ہے۔ اور شارک بڑی ہڈیوں اور دیگر نقصان دہ اشیاء کو پیٹ میں جانے سے روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
خاتون کے دوست نے بتایا کہ مونفور کے فنگر پرنٹس قابل شناخت ہیں۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شارک نے اسے دوہفتے پہلے نہیں کھایا۔ امریکی سفارتخانہ اور مقامی حکومت اس پر تحقیق کررہے ہیں۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں انکشاف کیا کہ خاتون کیساتھ مزید دو غوطہ خوروں اور گروپ کے ڈائیونگ ماسٹر موجود تھے۔ جس کی معلومات کے مطابق لاپتہ ہونے کے وقت مونفور 24 فٹ پانی میں تھی اور اس وقت ان کے پاس آکسیجن کا آدھا ٹینک موجود تھا۔ وہ بتاتے ہیں کہ خاتون بہترین غوطہ خور تھیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ یقینی طور پر کوئی شارک نہیں تھی جس نے ان کی زندگی کا خاتمہ کیا۔"
یہ واضح نہیں ہے کہ مونفور کی موت کیسے ہوئی۔ انڈونیشی حکام تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں۔