ملکہ برطانیہ الزبتھ 96 سال کی عمر میں وفات پا گئی ہیں۔ ملکہ الزبتھ برطانیہ کی تاریخ میں سب سے طویل عرصے تک تخت نشین رہی ہیں۔ ملکہ الزبتھ 21 اپریل 1926 کو مئےفیر میں پیدا ہوئی تھیں۔ شاہی خاندان کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سہ پہر بیلمورل میں ملکہ کی پرسکون حالت میں موت ہو گئی ہے۔ بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ ’بادشاہ اور ملکہ کنسورٹ آج شام بیلمورل میں ہی رہیں گے اور کل لندن واپس آئیں گے۔ ملکہ الزبتھ دوم کی موت کے بعد ان کے سب سے بڑے بیٹے اور سابق پرنس آف ویلز چارلس برطانیہ کے نئے بادشاہ اور دولت مشترکہ میں شامل 14ممالک کے سربراہ ہوں گے۔ برطانیہ کے نئے بادشاہ چارلس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’میری پیاری والدہ ملکہ کی موت میرے اور میرے خاندان کے تمام افراد کے لیے شدید غم کا لمحہ ہے۔‘ https://twitter.com/RoyalFamily/status/1567928275913121792?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1567928275913121792%7Ctwgr%5E3221b13950c16efd2f610cc2b671aaad830a3e36%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.samaa.tv%2Fnews%2F40007073 برطانیہ کی وزیر اعظم لز ٹرس کے مطابق چارلس اب بادشاہ چارلس سوئم کے نام سے جانے جائیں گے۔ ملکہ الزبتھ دوم برطانیہ کی تاریخ میں سب سے طویل عرصے تک تخت نشین رہی ہیں۔ ان کا یہ دور 70 سالوں پر محیط رہا۔ وہ 1952 میں تخت پر بیٹھیں اور اس دوران انہوں نے بڑی بڑی سماجی تبدیلیاں دیکھیں۔ اس تمام عرصے کے دوران برطانیہ میں 15 وزیراعظم تبدیل ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے جمعرات کو بکنگھم پیلس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ملکہ برطانیہ طبیعت خراب ہونے کے باعث بیلمورل کاسل میں زیرِ علاج ہیں۔ بیان کے مطابق ڈاکٹروں نے ملکہ کی صحت کے بارے میں تشویش ظاہر کیے جانے کے بعد انھیں طبی نگہداشت میں رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یاد رہے کہ گذشتہ سال اپریل میں ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کے شوہر شہزادہ فلپ 99 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ منگل ہی کو ملکہ الزبتھ کی جانب سے برطانوی وزیراعظم کے عہدے پر تعینات ہونے والی لز ٹرس نے ملکہ کی موت پر کہا ہے کہ ’ملکہ نے ہمیں وہ استحکام اور طاقت عطا کی جس کی ضرورت تھی۔‘