ویب ڈیسک : افغانستان سے ذلت آمیز انخلا،،، ری پبلکنز نے صدر جو بائیڈن کے خلاف وائٹ پیپر سامنے لانے کا فیصلہ کرلیا۔
امریکی ر پپبلکن پارٹی کے ایوان نمائندگان میں موجود ارکان نے اس انکشاف انگیز اور خوفناک شاہکار رپورٹ کو جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا کافی عرصے سے ری پبلکنز اس لیے انتظار کر رہے تھے کہ موزوں وقت پر اس کا اجرا کریں گے۔
یہ رپورٹ افغانستان سے جوبائیڈن کے شرمناک اور امریکی شہریوں و مفادات کے لیے خطرناک انداز سے انخلاء کے متعلق ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ جوبائیڈن انتظامیہ کا یہ فیصلہ ایسے غلط انداز سے کیا گیا تھا کہ واشنگٹن میں موجود حکام اور افغانستان میں حکام کے درمیان کمیونیکیشن اور رابطہ کاری تک کا فقدان رہا۔
یہ تحقیقاتی رپورٹ تین سال کے دورانیے میں ہونے والی تحقیقات پر مشتمل ہے۔ جو فارن افیئرز کمیٹی کے مائیکل مک کاول کی سربراہی میں تیار کی گئی ہے۔
جوبائیڈن انتظامیہ کے اس فیصلے سے امریکی ساخت کو سنگین نقصان ہوا ہے۔ اس میں بہت ساری ہلاکتیں ہوئیں۔ خاص طور پر امریکہ کے افغان اتحادیوں کی ہلاکتیں ہوئیں، ان کو چھپنا پڑا۔
نیز امریکا نے افغان اتحادیوں کے ساتھ جو وعدے کیے تھے کہ ہم ان کا تحفظ کریں گے وہ ہم نہیں کر سکے۔ اس سے امریکا کی اخلاقی حیثیت بہت مجروح ہوگئی۔
امریکی فوج میں بڑی خدمات انجام دینے والوں کی موجودگی امریکی انتظامیہ کی ساخت پر اب بھی ایک برے دھبے کی طرح موجود ہے۔ کہ یہ انخلاء جوبائیڈن انتظامیہ کی اگلے وسط مدتی انتخاب کی سیاسی ضرورت کے طور پر کیا گیا تھا۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بنائی گئی ویڈیو میں انہیں آرلنگٹن قومی قبرستان میں دیکھا جا سکتا ہے۔ جہاں وہ 2021 میں امریکی انخلاء کے موقع پر ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعزیتی تقریب میں موجود ہیں۔
ٹرمپ نے صدر جوبائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس پر افغانستان سے امریکی فوجی انخلاء پر تنقید کی کہ وہ کابل ایئرپورٹ پر ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں۔
کمیٹی کے نام خط میں جرگوری میکس نے لکھا ہے سابق صدر ٹرمپ نے جس وقت اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں اس وقت تقریباً 14000 امریکی فوجی افغانستان میں تھے۔ صدارتی مدت ختم ہونے سے پہلے ٹرمپ نے 2500 امریکی فوجیوں کو واپس بلانے کا کہا تھا۔ اس طریقے سے انہوں نے جزوی انخلاء کا اعلان کر دیا تھا۔