ویب ڈیسک: بانی پی ٹی آئی نے کہا علی امین گنڈا پور نے گزشتہ روز اپنی تقریرمیں کیا کہا ا نہیں نہیں معلوم وہ تو جیل میں ہیں، اڈیالہ جیل صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے کہا مختلف سوالات کے جوابات بھی دیے۔
تفصیلات کےمطابق صحافیوں نے بانی پی ٹی آئی سے مکالمہ کیا کہ علی امین صحافیوں کو دھمکیاں دیں، نامناسب زبان استعمال کی، جواب دیتے عمران خان نے کہا انہیں نہیں پتہ علی امین نے کیا کہا وہ تو جیل میں ہیں۔
صحافیوں نے کہا آپ کو ساری چیزوں کا علم ہوتا ہے ، صحافیوں ہمیں گالیاں پڑنے کا نہیں، عمران خان نے کہا انہیں نہیں معلوم باہر کیا ہورہا ہے وہ جیل میں ہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے بھی تو نیب ترامیم کا سہارا لے کر عدالت سے ریلیف مانگا، بابی پی ٹی آئی نے کہا نیب ترامیم اب ملک کا قانون بن چکا ہے۔
سوال کیا گیا کہ آپ کی بریت درخواست میں نیب ترامیم کا حوالہ ہے، مطلب آپ این آر او کا فائدہ اٹھا رہے ہیں؟ بانی پی ٹی آئی نے کہا ان کے سارے کیسز جھوٹے ہیں یہ کچھ بھی ثابت نہیں کرسکے۔
صحافی نےایک اور سوال کیا کہ اگر آپ کے کیسز اس نوعیت کے تھے تو پھر آپ نے نیب ترامیم کا سہارا کیوں لیا؟ اس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا اسے چھوڑیں یہ قانونی معاملہ ہے۔
عمران خان کی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’’ یحییٰ خان نے کرسی بچانے کے لیے ملک کو تڑوایا ہزاروں لوگوں کو قتل کروایا، 160 نشستیں جیتنے والی جماعت کے خلاف اپریشن کیا گیا تھا، آج بھی اپنی طاقت بچانے کے لیے وہی کیا جا رہا ہے، مجھے کہا گیا کہ3 سال خاموش رہو مقدمات ختم ہو جائیں گے‘‘۔