عمران خان کی گرفتاری؟ وزیر داخلہ نے عندیہ دیدیا

عمران خان کی گرفتاری؟ وزیر داخلہ نے عندیہ دیدیا
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں جو متنازعہ بیان دیا، وہ سب کچھ طے شدہ تھا۔ یہ سب کچھ عمران خان کے زیر صدارت ہونے والے ایک اجلاس میں طے کیا گیا تھا۔ ایک نجی ٹیلی وژن سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے دیگر لوگ بھی اس سارے معاملے میں ملوث ہیں۔ ہمیں علم ہے کہ عمران خان کے زیر صدارت میٹنگ میں سب طے کیا گیا تھا۔ اگر ثبوت مل گئے تو عمران خان کو بھی گرفتار کر لیں گے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آج پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان فرما رہے ہیں شہباز گل کو گرفتار کرنے سے قبل انھیں صفائی پیش کرنے کا موقع دینا چاہیے تھا۔ میرے اوپر پندرہ کلو ہیروئن کا مقدمہ درج کیا گیا۔ کیا اس وقت مجھے اس قسم کی سہولت اور صفائی کا موقع دیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہباز گل یا ڈرائیور پر تشدد کی بات غلط ہے۔ اس معاملے میں پوری قانونی کارروائی ہوگی۔ شہباز گل کو کیس درج کرنے کے بعد گرفتار کیا اور چوبیس گھنٹوں میں عدالت میں پیش کیا۔ یہ بھی پڑھیں: شہباز گل کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ، پولیس کے حوالے دوسری جانب اسلام آباد کی مقامی عدالت نے تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ڈیوٹی مجسٹریٹ عمر شبیر نے ڈاکٹر شہباز گل کے کیس کی سماعت کی۔ پولیس حکام کا شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم نے ملزم کا فون اور وہ پیپر برآمد کرنا ہے جس پر لکھی تحریر کو پڑھ کر اس نے نجی ٹی وی پر بیان دیا۔ پولیس کی جانب سے ملزم شہباز گل کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ تفتیش ہونا بھی ابھی باقی ہے کہ نجی ٹی وی پر یہ پروگرام کس کے کہنے پر کیا گیا تھا۔ اس موقع پر ڈاکٹر شہباز گل کے وکیل کا کہنا تھا کہ میرے موکل پر غلط الزامات لگائے جا رہے ہیں، انہوں نے کسی کے کہنے پر پروگرام میں بات نہیں کی۔ عدالت سے استدعا ہے کہ وہ شہباز گل کو ریمانڈ پر جیل منتقل کرے۔ پولیس کی تفتیشی ٹیم اور ڈاکٹر شہباز گل کے وکیل کے دلائل پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ کچھ دیر بعد معزز عدالت نے پولیس کی جانب سے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شہباز گل کے صرف دو روز کیلئے جسمانی ریمانڈ کی اجازت دی۔ ڈاکٹر شہباز گل کا عدالت میں پیشی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں نے نہ تو اپنی عوام کو اکسایا اور نہ ہی اداروں کیخلاف کوئی بات کی تھی۔ میں نے ایسا کچھ نہیں کیا جس پر شرمندگی ہو۔ مجھ پر لگائے گئے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ یہ تمام الزامات جھوٹے ہیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔