اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ نواز شریف ستمبرکے وسط میں پاکستان آئیں گے جس کے بعد ملک کی خوشحالی کا سفر دوبارہ شروع ہوگا،15 ماہ میں ہماری حکومت نے خارجہ امور اورمعیشت میں بہتری کےلئے اقدامات کئے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اداروں میں بیٹھے لوگوں، عوام اور سی پیک کے مخالفین کو اب احساس ہوچکا ہے کہ 2017والا پاکستان صرف نواز شریف ہی بنا سکتا ہے،2017کے سارے کے سارے کردار غیرملکی سازش کا حصہ تھے۔ جاوید لطیف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے جمہوری استحکام کےلئے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا جس کے بعد 15 ماہ پہلے تبدیلی آئی، چند قوتیں پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے والے کے خلاف ہوگئیں تھیں اور بعض لوگ ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف کو مائنس کرنے والی قوتوں کے آلہ کار بنے ۔ لیگی رہنما نے کہا کہ کچھ قوتیں اب بھی چیئرمین پی ٹی آئی کو بچانے کےلئے کوشاں ہیں ، انتخابات میں جس جماعت کا سی وی بہتر ہوگا عوام اس کو منتخب کریں گے۔ سابق حکمران انتقام میں اس حد تک چلے گئے کہ انہوں نے ملک کی خیرخواہی بھی نظرانداز کردی اور وہ سی پیک منصوبے کے خلاف قوتوں کے آلہ کار بن گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق حکمرانوں نے ملک کے اہم ادارے کے خلاف منصوبہ بندی کی جو 9 اور10مئی کو پکڑی گئی ۔ جب تک سازشی عناصرکے خلاف اقدامات میں عمل نظر نہیں آئے گا تو سازشوں کا سلسلہ بند نہیں ہوگا۔ نواز شریف کی واپسی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو2002،2008 اور 2018 کے انتخابات میں مائنس رکھا گیا، اب بھی جو سمجھتے ہیں کہ ستمبر میں نواز شریف کو مائنس رکھا جائے گا تو ملک کا نقصان ہوگا، نواز شریف ستمبر کے وسط میں پاکستان آئیں گے ، نواز شریف جب بھی ملک کی خوشحالی کےلئے کام کرتے ہیں تو ان کے راستے میں بارودی سرنگیں بچھائی جاتی ہیں۔