لاہور: ( پبلک نیوز) پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کیخلاف 1971ء کی جنگ میں جوانمردی سے لڑ کر اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے پاک فوج کے سپوت سوار محمد حسین شہید نشان حیدر کا آج پچاسواں یوم شہادت منایا جا رہا ہے۔ سوار محمد حسین 18 جنوری 1949ء کو گوجر خان کے گائوں جاتلی میں پیدا ہوئے۔ وہ پہلے سپاہی ہیں جنہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔ ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے سوار محمد حسین نشان حیدر کے پچاسویں یوم شہادت پر انہیں وطن عزیز کیلئے جان کی قربانی دینے پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوار حسین کے جرات مندانہ حملے نے سولہ بھارتی ٹینک تباہ کرکے دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ حوصلے کی کوئی انتہا نہیں ہوتی۔ https://twitter.com/OfficialDGISPR/status/1469019658380476416?s=20 خیال رہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز نشان حیدر ہے، جو اب تک پاکستان آرمی کے 10 شہدا کو مل چکا ہے سوار محمد حسین شہید نے 3 ستمبر 1966ء کو محض سترہ برس کی عمر میں پاک فوج بطور ڈرائیور کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی، اور اس کے باوجود 1971ء کی جنگ میں بھرپور حصہ لے کر ایسی جوانمردی کا مظاہرہ کیا جسے رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ 1971ء کی جنگ میں شکر گڑھ کے محاذ جنگ پر مسلسل 5 دن تک دشمن کی گولہ باری کے باوجود سوار محمد حسین شہید اگلے مورچوں تک اسلحہ پہنچاتے رہے، ان کی نشاندہی پر ہی پاک فوج نے انڈین فوج کے سولہ ٹینک تباہ کئے۔ 10 دسمبر 1971ء کی شام تقریباً چار بجے دشمن کی مشین گن سے نکلنے والی گولیاں سوار محمد حسین شہید کے سینے میں جا لگیں جس سے وہ بھی شہدا کے قافلے میں شامل ہوگئے۔ جس وقت سوار محمد حسین کی شہادت ہوئی ان کی عمر محض 22 سال اور 6 ماہ تھی۔