مری کی تمام شاہراہیں ٹریفک کیلئے کھول دی گئیں

مری کی تمام شاہراہیں ٹریفک کیلئے کھول دی گئیں
پبلک نیوز : سانحہ مری کے بعد سیاحتی مقام ویران نظرآنے لگا۔ مری کی تمام شاہراہیں ہر قسم کی ٹریفک کے لئے کھول دی گئیں تاہم شہر کے نوے فیصد ہوٹل خالی ہوچکے ہیں۔ مری میں مرکزی شاہراہوں سے برف ہٹا دی گئی۔ تاہم پھسلن کے باعث پیدل چلنا دشوار ہے۔ کلڈنہ باڑیاں روڈ پر پھنسی گاڑیوں کو بھی مالکان کے حوالے کر دیا گیا۔ برفباری کے دوران سیاح گاڑیاں چھوڑ کر ہوٹلوں اور کیمپوں میں چلے گئے تھے۔ سترہ میل کے مقام پر بدستور پولیس اور دیگر اہلکار تعینات ہیں۔ مقامی لوگوں کے سوا کسی کو بھی مری میں داخل ہونے کی اجازت نہیں۔ دوسری جانب سانحہ مری کے حوالے سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی ہے۔ انکشاف ہوا کہ مری اور اس کے اطراف کی شاہراہوں کی دو سال سے مرمت نہیں ہوئی۔ مرکزی خارجی راستے پر پھسلن کے باعث کوئی حکومتی مشینری موجود نہ تھی۔ صبح 8 بجے برفانی طوفان تھمنے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آئی۔ رات گئےڈی سی، سی پی اوکی مداخلت پرمری میں گاڑیوں کی آمدپرپابندی لگی۔7 جنوری کو21 ہزار گاڑیوں کو مری سے نکالا گیا۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔