ویب ڈیسک: ایک نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2013 کے بعد سے عام انتخابات میں ووٹرز ٹرن آؤٹ میں مسلسل کمی آئی ہے جس سے عوام میں جمہوری حق استعمال کرنے کے حوالے سے بڑے پیمانے پر ’عدم دلچسپی‘ کی نشاندہی ہوتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2013 کے عام انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ 55.5 فیصد تھا۔فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2018 میں ووٹر ٹرن آؤٹ کم ہوکر 52 فیصد اور 2024 میں 48 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔
2013 تک ہونے والے تمام عام انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ میں اضافہ ہوتا رہا، 2002 میں یہ 41.7 فیصد تھا جو 2008 میں بڑھ کر 44.4 فیصد اور 2013 میں 55.5 فیصد ہو گیا۔
گزشتہ 11 سالوں میں ووٹرز کی تعداد میں مسلسل اضافے کے باوجود انتخابات کے دوران ووٹر ٹرن آؤٹ میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
2002 کے عام انتخابات میں 3 کروڑ ووٹ ڈالے گئے تھے، یہ تعداد 2008 میں 18 فیصد اضافے کے ساتھ 3 کروڑ 56 لاکھ 40 ہزار، 2013 میں 32 فیصد اضافے سے 4 کروڑ 69 لاکھ 10 ہزار، 2018 میں 17 فیصد اضافے سے 5 کروڑ 47 لاکھ 30 ہزار اور 2024 میں 12 فیصد اضافے کے ساتھ 6 کروڑ 12 لاکھ 80 ہزار ہوگئی۔
مجموعی طور پر ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد 2002 کے عام انتخابات میں 3 کروڑ 12 ہزار 407 سے بڑھ کر 2024 کے عام انتکابات میں 6 کروڑ 12 لاکھ 82 ہزار 920 ہوگئی تاہم ووٹوں کی تعداد میں اضافے کے باوجود ملک میں ووٹر ٹرن آؤٹ میں حالیہ عام انتخابات میں کمی دیکھنے میں آئی۔
رپورٹ میں شہری اور دیہی ٹرن آؤٹ کے درمیان ایک اہم فرق بھی دکھایا گیا۔ 2024 میں شہری علاقوں میں ووٹر ٹرن آؤٹ 43.8 فیصد تھا جب کہ دیہی علاقوں میں 50.1 فیصد تھا۔