کراچی (ویب ڈیسک) کورونا وائرس ایک عالمی وبا ہے جس کی پوری دنیا متاثر ہوئی۔ اس وبا نے دنیا بھر کو جام کر کے رکھ دیا۔ وائرس کی وجہ سے جہاں دنیا کے دیگر ممالک میں غربت، بیروزگاری اور معاشی مسائل نے سر اٹھایا، پاکستان کو بھی ایسی ہی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کورونا کے باعث پاکستان میں لاک ڈاؤن اور دیگر پابندیوں سے 30 لاکھ افراد بے روزگار ہوئے جبکہ قریباً 67 لاکھ ملازمین کو آمدن میں کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس حوالے سے سٹیٹ بینک پاکستان اور پاکستان بیورو برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) نے دوسری سہ ماہی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ جس میں 6 ہزار گھروں کا انٹرویو کی بنیاد پر ایک سروے کیا گیا جس میں قومی اور صوبائی سطح پر کورونا کے اثرات معلوم کیے گئے۔ سروے کے مطابق کورونا سے پہلے ملازمین کی تعداد 5 کروڑ 57 لاکھ تھی، لاک ڈاؤن اور دیگر پابندیوں کے بعد تعداد میں 37 فیصد کمی ہوئی۔ تاہم لاک ڈاؤن میں نرمی اور کاروباری و معاشی سرگرمیوں کی بحال کے ساتھ تعداد ایک بار پھر 5 کروڑ 25 لاکھ تک پہنچی۔ اعدادوشمار کے مطابق مجموعی طور پر 32 لاکھ ملازمین نوکریوں سے فارغ ہوئے۔