(ویب ڈیسک ) سی پی پی اے حکام کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے 200یونٹ تک اضافہ واپس کرایا ہے،اب گھریلو صارفین کو 4رو پے 10پیسے کا ریلیف ملے گا، گھریلوصارفین کو 512 ارب کی کراس سبسڈی مل رہی ہے۔
رواں مالی سال کیلئے بجلی کے ٹیرف بڑھانے کے معاملے پر نیپرا میں وفاقی حکومت کی ٹیرف بڑھانے کی درخواست پر سماعت شروع ہو گئی۔ چیئرمین نیپرا کی زیر صدارت اتھارٹی درخواست پر سماعت کر رہی ہے۔
پاور ڈویژن حکام کی جانب سے اتھارٹی کو یونیفارم ٹیرف پر بریفنگ دی جا رہی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ ریگولیٹرز نے 9 روپے 18 پیسے ٹیرف بڑھانے کی تجویز دی ہے، حکومت کی جولائی تا ستمبر 3 روپے 67 پیسے ٹیرف وصولی کی تجویز ہے، باقی 9 ماہ میں 6 روپے 51 پیسے وصولی کی تجویز ہے۔
حکام کے مطابق گھریلو صارفین کے لیے ٹیرف 35.24 کرنے کی تجویز ہے، کمرشل صارفین کیلئے 45.50 روہے اور صنعتی ٹیرف 31.77 روپے کرنے کی تجویز ہے۔
سی پی پی اے حکام کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے 200یونٹ تک اضافہ واپس کرایا ہے،اب گھریلو صارفین کو 4رو پے 10پیسے کا ریلیف ملے گا، گھریلوصارفین کو 512 ارب کی کراس سبسڈی مل رہی ہے۔کے الیکٹرک ملا کر کل کراس سبسڈی 713 ارب تک پہنچ جائے گی۔
پاور ڈویژن حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت کا تعین 300 روپے فی ڈالر کی شرح پر کیا گیا ہے۔ جبکہ کیپسٹی پیمنٹس میں گزشتہ سال کی نسبت 38 پیسے فی یونٹ اضافہ ہوا ہے۔
چیئرمین نیپرا نے سوال کیا کہ ہم توٹیرف بڑھا رہے ہیں پھر یہ کم کیسے ہورہا ہے، جون کے مہینے کی ایڈجسٹمنٹس جولائی میں ختم ہوجائیں گی۔
پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ عام آدمی کو لگتا ہے کہ اس کا بل بڑھ جائے گا، ہم یہ یقین دلاتے ہیں کہ کوئی بڑا اضافہ نہیں ہوگا، یہ صرف ٹیرف ری سیٹنگ ہے، اس اضافے کے بعد بجلی صارفین کا بل جون کی نسبت کم آئے گا، ایڈجسٹمنٹس ختم ہونے سے بجلی صارفین کا بل مزید کم ہوجائے گا۔
حکام نے بتایا کہ ہم ایک یونٹ بھی بجلی پیدا نہ کریں پھر بھی 2.5 ٹریلین روپے کپیسٹی پیمنٹس دینی ہوتی ہیں، کمرشل صارفین کے لیے ریگولیٹر نے فکس چارجر 2000 کی تجویز دی ہے،؎ حکومت نے کمرشل صارفین سے 1150 روپے فکس چارجز کی تجویز دی ، جبکہ نیشنل گرڈ میں فی یونٹ 1 روپے 61 پیسے فکس چارجز کیے ہیں۔
سی پی پی اے حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال 106 ارب یونٹس بجلی خریدنے کا تخمینہ ہے، بجلی کی جنریشن کاسٹ 3278 ارب روپے ہونے کا تخمینہ ہے، جس میں انرجی چارجز 1161 روپے، کپیسٹی چارجز 1952 روہے کا تخمینہ ہے، رواں مالی سال بجلی کی ریونیو ضروریات 3768 ارب روپے کا تخمینہ ہے۔