آن لائن ہراسانی کا شکارخواتین صحافیوں کیلئے گوگل کا بڑا اقدام

آن لائن ہراسانی کا شکارخواتین صحافیوں کیلئے گوگل کا بڑا اقدام
کیلیفورنیا: گوگل نے خواتین صحافیوں اور عوامی شخصیات کی مدد کے لیے 'ہراسمنٹ مینیجر' کے نام سے ایک اوپن سورس اینٹی ہراسمنٹ ٹول لاؤنچ کردیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گوگل نے خاص طور پر آن لائن ہراسانی کا شکار خواتین صحافیوں کی حفاظت کے لیے اینٹی ہراسمنٹ فلٹر لانچ کیا ہے، گوگل کے جیگسا یونٹ نے اوپن سورس اینٹی ہراسمنٹ ٹول کے لیے ایک کوڈ جاری کیا ہے جو اس وقت صرف ٹوئٹر پر کام کرسکتا ہے،اس کی مدد سے صارفین کو آسانی سے نقصان دہ پوسٹس کی شناخت کرنے میں مدد ملے گی۔ رپورٹس کے مطابق یہ ٹول نہ صرف ہراساں کرنے والے افراد کے اکاؤنٹس کو میوٹ یا بلاک کرنے میں مدد کرے گا بلکہ صارفین کی اپنی ٹوئٹس پر ہراساں کرنے والے کمنٹس کو چھپانے میں بھی کارآمد ہوگا۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ یہ ٹیکنالوجی آن لائن ہراسانی کا سامنا کرنے والے لوگوں کیلئے مددگار ثابت ہوگی،خاص طور پر خواتین صحافیوں ،کارکنان، سیاست دانوں اور عوامی شخصیات جو آن لائن ٹرولنگ کا سامنا کرتی ہیں۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔