کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں مسلسل اضافہ

کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں مسلسل اضافہ
اسلام آباد: (پبلک نیوز) آئی ایم ایف قرض پروگرام بحالی کے باوجود کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی نہ ہو سکی۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ واپس 2018ء کی سطح 18 ارب ڈالر پر پہنچ گیا۔ جولائی 2021ء سے جنوری 2022ء کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ گیارہ اعشاریہ پانچ ارب ڈالر رہا۔ فروری میں تجارتی خسارہ 31 ارب 95 کروڑ ڈالر رہا۔ ذرائع کے مطابق جولائی 2021ء سے فروری 2022ء کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 18 ارب ڈالر رہا۔ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی تنزلی کے باعث قرضوں کے بوجھ میں بھی اضافہ ہوا۔ ملکی قرضوں میں 1354 ارب روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں 2008ء سے 2013ء کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 15 اعشاریہ 91 روپے کمی ہوئی۔ 2013ء سے 2018ء مسلم لیگ ن کے کے دور حکومت میں روپے کی قدر میں 17 اعشاریہ 27 روپے کمی ہوئی۔ پی ٹی آئی ساڑھے تین سالہ دور اقتدار میں روپے کی قدر میں تاریخی 55 اعشاریہ 33 روپے کمی ہوئی۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔