نیویارک ( ویب ڈیسک ) یوم القدس سے شدت اختیار کرنے والے فلسطینی پر اسرائیلی مظالم میں اب تک آزاد میڈیا کی طرف سے کئی فلسطینیوں کے شہید ہونے اور سینکڑوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں اور اس موقع پر جہاں عالمی برادری کو خون ناحق پر شدید ردعمل کا اظہار کرنا چاہیے وہیں اقوام متحدہ نے آخر کار زبان کھولی مگر اس سے بہتر تھا کہ وہ کوئی تبصرہ کرتا ہی نہیں ٗ عالمی ادارے نے اسرائیل کو ’’تحمل‘‘ سے کام کرنے کی درخواست کی ہے۔تفصیلات کے مطابق مشرقی یروشلم کے علاقے شیخ جراح اس وقت اسرائیلی فورسز کے مظالم کا گڑھ ہے جہاں پر آزاد میڈیا کے مطابق اس وقت تک تقریبا 300 فلسطینیوں زخمی ہو چکے ہیں ٗ کئی شہید ہو چکے ہیں اور بہت سے فلسطینی کی حالت نازک ہے ٗ اس موقع پر انسانی حقوق کے علمبردار کئی ممالک کو میدان میں آنا چاہیے تھا جہاں کسی بھی مذہب اور فرقہ سے بالاتر ہوکر انسانیت کی تذلیل ہو رہی ہے اور بے گناہ انسانوں کا خون ناحق بہایا جا رہا ہے لیکن ایسے موقع پر اقوام متحدہ نے بیان جاری کیا اور صرف ایک تنبیہ پر اپنی بات ختم کردی۔ اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کئے جا نے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں سے تحمل کا برتائو کرے جبکہ دوسری طرف اسرائیل نے آج یہودی گروپوں کو ’’ یروشلم ڈے‘‘ پریڈ کی اجازت دے دی ہے جس سے اس علاقے میں کشیدگی مزید بڑھنے کی اطلاعات ہے۔