الیکشن کمیشن کا عام انتخابات میں انتخابی افسران کے سروس ریکارڈ کی چھان بین کا فیصلہ

الیکشن کمیشن کا عام انتخابات میں انتخابی افسران کے سروس ریکارڈ کی چھان بین کا فیصلہ
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں انتخابی افسران کے سروس ریکارڈ کی چھان بین کا فیصلہ کیا ہے۔ انتخابات میں بہترین شہرت کے حامل افسران کو ڈی آر اوز، آر اوز تعینات کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آر اوز کے لیے سیلکٹ کیے گئے افسروں کے سروس ریکارڈ کی مکمل پڑتال کی جائے گی، الیکشن کمیشن نے افسران کی بطور ڈی آر اوز اور آر اوز تعیناتی سے سروس ریکارڈ چیک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انتظامی افسران کی فہرست کے ساتھ سروس ریکارڈ بھی الیکشن کمیشن کو بھیجنا لازمی قرار دیا گیا ہے، ڈی آر اوز اور آر اوز کے لیے بہترین شہرت کا افسر ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈی آر اوز کی تعیناتی کے لیے گریڈ 18 یا اس سے اوپر کا افسر تعینات کیا جائے گا، ڈی آر اوز کی تعیناتی سے قبل متعلقہ افسر کی ریٹائرمنٹ کی مدت کم سے کم ایک سال باقی ہونی چاہیے، ریٹرننگ افسران کے لیے کم از کم گریڈ 17 کا افسر ہونا لازم قرار دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آر اوز کی تعیناتی سے قبل متعلقہ افسر کی ریٹائرمنٹ کی مدت کم سے کم ایک سال ہونی چاہیے، اے آر او کم از کم گریڈ 16 کا افسر تعینات کیا جائے گا، اے آر اوز کی تعیناتی سے قبل ریٹائرمنٹ کی مدت کم سے کم 6 ماہ ہونی چاہیے، ہر پولنگ سٹیشن کے ایک بوتھ کے لیے ایک اسسٹنٹ پریذائڈنگ افسر تعینات کیا جائے گا، انتخابات میں 6 ماہ سے کم سروس رہنے والے افسران کو پریذائیڈنگ افسران تعینات نہیں کیا جائے گا۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔