اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیر اعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست دائر کر دی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامرفاروق نے بغاوت کا مقدمہ خارج کرنے کی سابق وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کی ۔ عدالت نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی درخواست پررجسٹرارآفس کےاعتراضات دور کردئیے ہیں ۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے کیس کل سماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت کردی ۔ عمران خان کے وکیل نے عدالت کو رجسٹرار آفس کے دونوں اعتراضات سے آگاہ کیا ، ایک اعتراض اخراج مقدمہ سے قبل ضمانت نہ کروانے پر جب کہ دوسرا عمران خان کی پاور آف اٹارنی سے متعلق تھا ۔ عدالت نے دونوں اعتراضات جوڈیشل سائیڈ پر دور کر کے درخواست کو کل سماعت کیلئے مقرر کر دیا ہے ۔ سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم کی لاہور میں تقاریر پر اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں 6 اپریل کو مقدمہ درج کیا گیا تھا، عمران خان کیخلاف سیاسی مخالفین کی ایما پر جعلی مقدمات بنائے جارہے ہیں۔ درخواست میں مزید بتایا گیا کہ سیاسی مخالفین کا مقدمات بنوانے کا مقصد سابق وزیر اعظم عمران خان کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے ، کرپشن کا کیس نہ ملا تو ساکھ کو نقصان پہنچانے اور بلیک میل کرنے کیلئے ایسے مقدمات بنائے جا رہے ہیں، ایف آئی آر کے الزامات کو سچ بھی مان لیا جائے تو لاہور میں تقریر پر اسلام آباد میں کیسے مقدمہ درج کیا گیا ہے ؟