امریکی نوجوان بھی یوٹیوب اور ٹک ٹاک کے دیوانے نکلے

امریکی نوجوان بھی یوٹیوب اور ٹک ٹاک کے دیوانے نکلے
امریکا کے معروف تحقیقاتی ادارے پیوریسرچ سنٹرکے فراہم کردہ اعدادوشمار میں یہ بتایا گیا ہے کہ امریکی نوعمر افراد نے گذشتہ 7 سالوں کے دوران فیس بُک کا استعمال ترک کردیا ہے۔ نوجوان اب اپنا زیادہ تر وقت یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر گزارتے ہیں۔ اس سروے رپورٹ کے مطابق ’’ٹک ٹاک امریکی نوعمروں کے لیے سوشل میڈیا کے ایک بڑے پلیٹ فارم کے طورپرابھری ہے جبکہ گوگل کے زیرانتظام یوٹیوب نوعمروں کے زیراستعمال سب سے عام پلیٹ فارم کے طور پر سامنے آئی ہے‘‘۔ پیو کا یہ ڈیٹا اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب فیس بک کی مالک کمپنی میٹا سوشل میڈیا پربالادستی کی جنگ میں ٹک ٹاک کے ساتھ نبردآزما ہےاوراپنے اربوں ڈالر کے اشتہاری کاروبارکے حصے کے طور پر زیادہ سے زیادہ صارفین کواپنی طرف متوجہ رکھنے کی کوشش کررہی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سروے میں شامل قریباً95 فی صد نوعمرافراد کا کہنا ہے کہ وہ یوٹیوب استعمال کرتے ہیں جبکہ 67 فی صد نے کہا کہ وہ ٹک ٹاک استعمال کرتے ہیں۔ صرف 32 فی صد نوعمروں نے کہا کہ وہ فیس بک پرلاگ اِن کرتے ہیں اور یہ ان 71 فی صد افراد کے مقابلے میں ایک بڑی کمی ہے جنہوں نے لگ بھگ 7سال قبل اسی طرح کے ایک سروے کے دوران میں فیس بُک کے صارفین ہونے کی اطلاع دی تھی۔ محققین کے مطابق قریباً 62 فی صد نوجوان افراد نے کہا کہ وہ انسٹاگرام استعمال کرتے ہیں جو فیس بک کی مادرکمپنی میٹا ہی کی ملکیت ہے جبکہ 59 فی صد کا کہنا ہے کہ وہ سنیپ چیٹ استعمال کرتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک یا سنیپ چیٹ کے صارف 1 چوتھائی نوجوان افراد نے کہا کہ وہ ان ایپس کا قریب قریب مسلسل ہی استعمال کرتے ہیں اور یوٹیوب کے نوعمرصارفین میں سے 20 فی صد نے بھی یہی کہا ہے۔ میٹا کے کاروبارکے لیے تھوڑی سی اچھی خبر یہ ہے کہ اس کی تصاویراورویڈیو شیئرنگ کی سروس انسٹاگرام امریکی نوعمروں میں 2014-2015 کے سروے کے مقابلے میں زیادہ مقبول تھی۔سروے میں شامل ایک چوتھائی سے بھی کم نوعمرافراد نے کہا ہے کہ وہ ٹویٹر کبھی کبھی استعمال کرتے ہیں۔ اس مطالعہ میں اس بات کی بھی تصدیق ہو گئی ہے کہ غیرمعمولی مبصرین کو کیا شبہ ہوسکتا ہے اور وہ یہ کہ95 فی صد امریکی نوعمر افراد کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اسمارٹ فون ہیں۔نیز ان میں سے زیادہ ترکے پاس ڈیسک ٹاپ یا لیپ ٹاپ کمپیوٹر ہیں۔ محققین کے مطابق یہ بات بھی سامنے آئی کہ 7 سال قبل کے سروے کےرزلٹ کے مقابلے میں مستقل طور پر آن لائن رہنے والے نوعمربچّوں کی تعداد دُگنا ہوکر 46 فی صد ہوگئی ہے۔ پیو کے مطابق یہ رپورٹ 1316 امریکی نوعمر لڑکے اور ک لڑکیوں کے سروے پرمبنی تھی اور ان کی عمریں 13 سال سے 17 سال تک تھیں۔ان میں سے اس سال اپریل کے وسط سے مئی کے اوائل تک سوالات پوچھے گئے تھے.
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔