بیجنگ ( ویب ڈیسک ) چینی سائنسدانوں نے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ امریکہ کی امپائر سٹیٹ بلڈنگ کے سائز کا سیارچہ زمین سے ٹکرا سکتا ہے جس سے لاکھوں لوگوں کی جان جا سکتی ہے اس لئے اس سیارچہ کو خلا میں ہی تباہ کرنے کیلئے چین بیس سے زیادہ راکٹوں کو سپیس سٹیشن لے جا کر اس سیارچہ کو نشانہ بنائے ورنہ بنی نوع انسان کو اس سے بہت خطرہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق بیجنگ کی شنگھوا یونیورسٹی کے نیشنل ایرو سپیس سنٹر کے سائنسدان لی منگٹائو نے اپنی ریسرچ کے بنیاد پر انکشاف کیا ہے کہ ”بینو“ نام کا یہ سیارچہ آنیوالے 100 سالوں میں زمین کے مدار میں 4.6 ملین میل کی حدود میں داخل ہو گا ، اس وقت یہ سیارچہ بھی سور ج کے مدار میں گردش کر رہا ہے، اس کی چوڑائی امپائر سٹیٹ بلڈنگ جتنی ہے اور یہ 77.5 ملین ٹن وزنی ہے ۔ چینی سائنسدان کے مطابق امید افزا بات یہ ہے کہ اس سیارچے کے زمین سے ٹکرانے کے ا مکانات 27 سو میں سے تقریبا ایک فیصد یعنی بہت کم ہیں لیکن ان کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس کی حرکیاتی توانائی کا تخمینہ تقریباً 100 ملین ٹن ہے یعنی اگر خدانخواستہ یہ زمین سے ٹکرا جاتا ہے کہ اس کی تباہی ہیرو شیما سے 80 ہزار گنا زیادہ ہو گی ۔ چینی سا ئنسدانوں نے تجویز کیا ہے کہ زمین کے مدار میں کسی سپیس سٹیشن پر چین کو اپنے جدید ترین 20 لانگ رینج راکٹوں کو لے جا کر اس سیارچہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کرنی چاہیے اور چین کا یہ منصوبہ امریکہ کے منصوبے کی نسبت بہت کم قیمت بھی ہو گا ۔