حکومت کا پہلا ہدف پاکستان کو سری لنکا بننے سے بچانا

حکومت کا پہلا ہدف پاکستان کو سری لنکا بننے سے بچانا
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ رواں سال پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوتی نظر نہیں آ رہی۔ ہم مشکل فیصلے لے رہے ہیں۔ ہمارا پہلا مقصد ملک کو سری لنکا جیسی صورتحال میں مبتلا ہونے سے بچانا ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز اتحادی حکومت کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے آئندہ مالی سال کیلئے پچانوے کھرب دو ارب روپے کا بجٹ پیش کیا گیا تھا۔ اس بجٹ کی سب سے اہم بات سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 جبکہ پنشن میں 5 فیصد اضافہ ہے۔ اسلام آباد میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال 3950 ارب روپے سود اور قرض ادائیگی کے لئے ادا کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ جبکہ 4 ہزار 598 ارب روپے کے مالی خسارے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم دوسرے ممالک سے مالی امداد مانگ رہے ہوتے ہیں۔ ہمارے ملک کا نظام چلنا مشکل ہو جائے گا اگر ہم نے انتظامی امور کو بہتر نہ کیا۔ ان کا کہنا تھا ہم نے آئندہ مالی کا بجٹ بناتے ہوئے پوری کوشش کی کہ اس میں غریب عوام کو جتنا ہو سکے ریلیف فراہم کیا جائے۔ لیکن رواں سال تیل کی قیمتوں میں کمی مشکل لگ رہی ہے۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ بجلی کے ریٹ کا نظام درست کرنے کی بہت ضرورت ہے۔ 1100 ارب روپے سے زیادہ بجلی کی مد میں سبسڈی دی گئی ہے۔ اس سے پہلے کبھی اتنا مشکل اور گھمبیر وقت نہیں دیکھا۔ پاکستان اس وقت مشکل مقام پر کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا پہلا ہدف یہی ہے کہ ہم پاکستان کو سری لنکا جیسی صورتحال سے بچائیں جبکہ دوسرا ہدف غریب عوام کو سہولیات دینا ہے۔ ملکی وسائل کا آج تک ہم نے پانچ فیصد بھی استعمال نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی فیکٹری کو بند نہیں ہونے دیںگے کیونکہ اس سے لوگوں کو روزگار ملتا ہے۔ گیس کے شعبے میں 400 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔ مسائل کو حل نہیں کیا گیا تو معیشت اتنا بوجھ نہیں اٹھا پائے گی۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔