تحفظِ آثار قدیمہ قوانین مزید سخت کرنے کا فیصلہ

تحفظِ آثار قدیمہ قوانین مزید سخت کرنے کا فیصلہ

پشاور ( پبلک نیوز) خیبرپختونخوا میں آثار قدیمہ کے تحفظ کے لیے قوانین مزید سخت کرنے کا فیصلہ، آثار قدیمہ کے تحفظ کے 32 شقوں میں ترامیم کی تجاویز مرتب کر لی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق تاریخی مقامات،اشیاء اور نوادرات کو نقصان پہنچانے پر قید کی سزا میں اضافہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ قید کی سزا 5 سال سے بڑھا کر 10 سال تک بڑھانے کی سفارش کی گئی ہیں۔ نادر اشیاء کی نقل تیار کرنے پر 2 سال سے بڑھا کر پانچ سال تک سزا دینے کی ترامیم تیار کر لی گئی ہے۔

جان بوجھ کر تاریخی مقامات کو نقصان پہنچانے والوں کے لیے قید کی سزا 2 سال سے بڑھا کر 5 سال تک کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔ سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ ترمیمی مسعودہ مرتب کرکے محکمہ قانون کو ارسال کر دیا گیا ہے۔ محکمہ قانون سے منظوری کے بعد منظوری کے لیے صوبائی کابینہ کو پیش کیا جا ئے گا۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔