بولڈاداکارہ متھیرا خطرناک ذہنی مرض میں مبتلا

بولڈاداکارہ متھیرا خطرناک ذہنی مرض میں مبتلا
کیپشن: بولڈاداکارہ متھیرا خطرناک ذہنی مرض میں مبتلا

ویب ڈیسک: پاکستانی اداکارہ، ماڈل اور ٹیلی ویژن میزبان متھیرا نے سنگین بیماری میں مبتلا ہونے کا انکشاف کردیا۔

بے باک انداز اور بولڈ فیشن سینس سے مشہور متھیرا نے حال ہی میں نجی مارننگ شو میں بطور مہمان شرکت کی۔ جہاں انہوں نے کئی اہم پہلوؤں پر گفتگو کرنے کے ساتھ اپنی بیماری کا انکشاف کردیا۔

دوران انٹرویو متھیرا نے اپنے ذہنی مسائل اور علاج کے حوالے سے کھل کر بات کی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ ایک ذہنی بیماری کا شکار ہیں جسے ’کاگنیٹو ڈس آرڈر’ کہا جاتا ہے۔

اس بیماری کی وجہ سے ان کی یادداشت اور دماغی صلاحیتوں میں کمی آئی ہے۔ متھیرا نے اس مشکل وقت میں علاج کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ وہ اس پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

متھیرا کے مطابق یہ بیماری ان کے لیے بہت مشکل رہی ہے، لیکن وہ مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں، انہوں نے  ’نیوروڈیولپمنٹل ڈس آرڈر’ کے بارے میں بھی  بات کرتے ہوئے بتایا کہ کہ وہ ADHD (اٹینشن ڈیفیسٹ ہائپر ایکٹیویٹی ڈس آرڈر) کا شکار ہیں۔

ڈس آرڈر سے متعلق   متھیرا کا کہنا تھا کہ ،’مجھے ADHD (اٹینشن ڈیفیسٹ ہائپر ایکٹیویٹی ڈس آرڈر) کے بارے میں اُس وقت پتا چلا جب میں بالغ ہو چکی تھی۔ اُس وقت جب آپ اپنی ذہنی حالت کے لیے طبی مدد حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تو مجھے میرے ڈاکٹر نے بتایا کہ میں ADHD کا شکار ہوں۔’

اداکارہ نے مزید بتایا کہ ‘اس بیماری کی تشخیص کے بعد مجھے دوائیں دی گئیں جو میں نے کچھ عرصے تک استعمال کیں لیکن پھر میں نے انہیں چھوڑ دیا کیونکہ میں دواؤں پر منحصر نہیں ہونا چاہتی تھی۔’

متھیرا کے مطاب  صرف ادویات پر ہی منحصر نہیں ہونا چاہیے آپ کو خود کو ٹھیک کرنا ہوتا ہے تو میں نے خود کو اسے سنبھالنا سیکھا کہ میں نے ADHD کے بارے میں بہت سی معلومات حاصل کیں اور اس نتیجے پر پہنچی کہ یہ کوئی غیر معمولی یا شدید بیماری نہیں ہے، اور آپ کو طبی مدد لینے میں شرمندہ نہیں ہونا چاہیے۔ اسے دانشمندی سے سنبھالا جا سکتا ہے۔

متھیرا کا کہنا تھا کہ ’اس بیماری میں  ذہنی اور علمی مسائل کے شکار بچوں کو سب سے زیادہ تکلیف ہوتی ہے کیونکہ والدین لاشعوری طور پر ان پر پڑھائی کا دباؤ ڈالتے ہیں۔ اسے احتیاط سے سنبھالنا چاہیے۔ والدین کو سیکھنا چاہیے کہ اپنے بچوں کی توانائی کو کس طرح مثبت طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے بجائے اس کے کہ وہ منفی ہو جائے۔’

Watch Live Public News