موجودہ حج کو ’اسمارٹ حج‘ کا نام کیوں دیا جا رہا ہے؟

موجودہ حج کو ’اسمارٹ حج‘ کا نام کیوں دیا جا رہا ہے؟
ویب ڈیسک: رواں برس عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے حج آپریشن کو ایک بار پھر محدود کر دیا گیا تھا۔ سعودی حکومت نے بیرون ملک سے آنے والے زائرین پر وبا کے پیش نظر پابندی عائد کر دی جبکہ سعودی عرب میں مقیم حج کرنے کے خواہشمند افراد کو اجازت دی۔ اس حوالے سے صدارت عامہ برائے امور حرمین شریفین کے سربراہ الشیخ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس کا کہنا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اس سال حج کو کامیاب بنایا گیا۔ اس کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا کردار بہت اہم ہے۔ العربیہ ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ موجودہ حج کو ’ اسمارٹ حج‘ کا نام دیا جائے تو یہ بے جا نہیں ہو گا۔ انھوں نے واضح کیا کہ اس برس حج پر مصنوعی ذہانت ( آرٹیفشل انٹیلی جنس) سے استفادہ کیا گیا۔ ڈیجیٹل آلات نے حج کی کامیابی میں مدد فراہم کی۔ الشیخ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس نے مزید بتایا کہ اسمارٹ آلات بنیادی طور پر وژن 2030 کے اہم اہداف میں سے ہے۔ ۔ مسجد حرام و مسجد نبوی کے اندر روبوٹ مشینوں کی مدد لی گئی جن سے اسپرے اور حجاج کرام میں آب زم زم کی تقسیم کو ممکن بنایا گیا انھوں نے واضح کیا کہ جدید آلات سے خطبہ حج 10 عالمی زبانوں میں ترجمہ کے ساتھ پیش کرنے کے لیے بھی مدد ملی۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔