'یہ اب پلان سی پر چلے گئےکہ مجھے ٹیکٹیکل ناک آؤٹ کیا جائے'

'یہ اب پلان سی پر چلے گئےکہ مجھے ٹیکٹیکل ناک آؤٹ کیا جائے'
اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 17 جولائی کو ضمنی انتخابات ساری دھاندلی کے باوجود ہم جیتے۔ ان سب کے بعد یہ شدید گھبرا گئے ہیں، یہ لوگ اب اپنے پلان سی پر چلے گئے ہیں کہ مجھے ٹیکٹیکل ناک آئوٹ کیا جائے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے زوم میٹنگ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل ہم پاکستان کی 75 سالہ جشن آزادی بھرپور طریقے سے منائیں گے، کل 12 بجے تک جشن آزادی کا پروگرام ہو گا اور پھر اس کے بعد 14 اگست کا استقبال اچھے ڈھنگ سے کریں گے۔ اس جشن آزادی پروگرام کا مقصد یہ ہے کہ ایک آزادی ہمیں 75 سال پہلے ملی تھی، وہ انگریز کی غلامی سے آزادی تھی، لیکن حقیقی آزادی کے لیے ابھی بھی ہمیں سفر طے کرنا ہے، وہ میں کل بتائوں گا کہ ہمیں کیا کرنا ہے کہ ہم اصل میں آزاد ہو جائیں۔ عمران خان نے کہا کہ غلامی تین قسم کی ہوتی ہے۔ ایک زہنی غلامی ہوتی ہے، ایک نئو کلونیالیسم ہے یعنی کوئی ملک آپ کے ملک کو فتح کیے بغیر آپ پر قبضہ کر لیتا ہے اور تیسری غلامی ہوتی ہے ظلم اور ناانصافی کا نظام جو انسان کو غلام بنا دیتی ہے۔ انصاف آزاد کر دینا ہے جبکہ ناانصافی انسانوں کو غلام بنا دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت علی علیہ اسلام کا ایک بڑا مشہور قول بھی ہے کہ کفر کا نظام چل جائے گا لیکن ظلم اور ناانصافی کا نظام نہیں چل سکتا۔ خوف انسان کو بزدل بنا دیتا ہے اور پھر انسان کوئی بڑا کام نہیں کر سکتا جب تک کے وہ اس پر قابو نہ پا لے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں بیرونی سازش کے تحت ریجیم تبدیل کی گئی اور ہماری حکومت ہٹا دی گئی، جنہوں نے یہ سازش کی ان کا یہ خیال تھا کہ پارٹی اب مکمل طور پر ختم ہو جائے گی۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ان سازش کرنے والوں کو پہلا جھٹکا یہ ملا کہ پبلک سڑکوں پر آگئی، دوسرا عوام نے اس بات پر شدید ردعمل دیا کہ چوروں کو حکومت دے دی گئی اور تیسرا یہ کہ اس حکومت نے معیشت کو گرا دیا۔ انہوں نے کہا کہ 17 جولائی کو بائی الیکشن ساری دھاندلی کے باوجود ہم جیتے۔ ان سب کے بعد یہ شدید گھبرا گئے ہیں، یہ لوگ اب اپنے پلان سی پر چلے گئے ہیں کہ مجھے ٹیکٹیکل ناک آئوٹ کیا جائے۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ان لوگوں کی لانگ ٹرم پلاننگ یہ ہے کہ پہلے سختی کرو، پھر پروپیگنڈا کر کے کوئی چیز میرے بارے میں نکالی جائے اور اس کے بعد کوئی بین آجائے اور ڈیل یہ کی جائے کہ عمران خان کا بین تب ہی ہٹے گا جب نواز شریف کو نااہلی سے ہٹایا جائے۔ یہ اتنا خوفناک پلان ہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔