ملک بھر میں مون سون کے طاقتور اسپیل سے جل تھل ایک، نشیبی علاقے زیرآب

ملک بھر میں مون سون کے طاقتور اسپیل سے جل تھل ایک، نشیبی علاقے زیرآب
کیپشن: ملک بھر میں مون سون کے طاقتور اسپیل سے جل تھل ایک، نشیبی علاقے زیرآب

ویب ڈیسک: لاہور سمیت ملک بھر میں مون سون بارشوں کے دھواں دھار سپیل سے جل تھل ایک ہو گیا۔

لاہور میں موسلا دھار بارش نے رنگ جما دیا، شدید بارش کے باعث نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا جس کی وجہ سے شہریوں کو آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ادھر راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی خوب بادل برسے۔ جس کے بعد گرمی کی شدت میں کمی آگئی اور موسم خوشگوار ہو گیا جبکہ متعلقہ اداروں کو حفاظتی اقدامات کے لیے الرٹ کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: لڑکےسےبدفعلی کرنے والے ملزمان کے ساتھ کیاہوا؟اہم خبرآگئی

محکمہ موسمیات کے مطابق تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش جبکہ چند مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے۔

نارووال، پتوکی، منچن آباد اور دیگر شہروں میں تیز بارش سے سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔

کراچی میں رات گئے کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، ایم اے جناح روڈ، گرومندر، اولڈ سٹی ایریا، ناظم آباد، نیوکراچی، گلشن اقبال، لانڈھی کورنگی سمیت مختلف علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آج دن بھر میں کہیں بونداباندی کہیں ہلکی بارش متوقع ہے۔مطلع ابر آلود رہے گا اور ہوا میں نمی کا تناسب 90 فیصد سے زائد ہے۔

خیبرپختونخوا میں موسم کی صورتحال: 

محکمہ موسمیات کے مطابق پشاورسمیت خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں مطلع ابرآلود رہے گا۔ خیبر پختونخوا کے بالائی اضلاع میں مزید گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

 چترال،دیر،کو ہستان،مانسہرہ،ایبٹ آباد،شانگلہ،بٹگرام،تورغر،بونیر،باجوڑ،مہمند،شمالی و جنونی وزیرستان میں تیز ہو اوں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ مردان، نوشہرہ، پشاور، چارسدہ، صوابی، کوہاٹ، کرک میں بھی بارش کا امکان ہے۔

خیبرپختونخوا کے بالائی اضلاع میں تیز بارشوں کے باعث طغیانی اور لینڈ سیلائڈنگ کے خدشات ہیں۔ گزشتہ جوبیس گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش مالم جبہ میں 68ملی میٹر ریکارڈ ہوئی۔ کاکول49، تخت بائی42، پشاور14، رسالپور13، چیراٹ7 اور بالاکوٹ میں 5ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ 

شہر پشاور کا زیادہ سے زیاہ درجہ حرارت 33جبکہ کم سے کم درجہ حرارت26ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

ملکہ کوہسار مری جانیوالے سیاحوں کیلئے خصوصی ایڈوائزری
دوسری جانب ملکہ کوہسار مری آنے والے سیاحوں کے لیے خصوصی ٹریفک ایڈوائزری جاری کردی گئی۔

سی ٹی او مری بینش فاطمہ نے کہا ہے کہ مری میں داخل ہونے کے لیے ڈرائیونگ لائسنس، پبلک سروس گاڑیوں کا فٹنس سرٹیفکیٹ ہونا لازمی ہے، بڑی گاڑیوں کے داخلے کے لیے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے، سیاح مری آنے کے لیے مکمل طور پر درست گاڑی کا انتخاب کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ گاڑی کے وائپر اور لائٹس مکمل طور پر درست حالت میں رکھیں، سلپری روڈ اور خطرناک موڑ ہونے کی وجہ سے تیز رفتاری سے گریز کریں، دوران ڈرائیونگ ون وے کی خلاف ورزی اور غلط اوور ٹیکنگ نہ کریں، مری کی تمام سڑکیں دو طرفہ ہیں لہٰذا ڈبل لائن بنانے سے گریز کریں۔

بینش فاطمہ کا کہنا تھا کہ سیاح گاڑی کو روڈ پرکھڑی کرکے تصاویر نہ بنائیں تا کہ ٹریفک کی روانی متاثر نہ ہو، شاہراہوں پر کھڑے ٹریفک وارڈنز اور ضلعی پولیس اہلکاروں کے ساتھ تعاون کریں۔

چیف ٹریفک آفیسر مری نے فورس کو ہدایت کی کہ ٹریفک افسران و اہلکار ایمانداری سے ٹریفک ڈیوٹی سر انجام دیں، مری آنے والے سیاحوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے، ڈی ایس پی ٹریفک مری اور دیگر افسران خود فیلڈ میں رہ کر سیاحوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کریں، مری پہاڑی علاقہ ہے، ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

گڈو بیراج پر درمیانے درجے اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب

ادھر دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر درمیانے درجے اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، لوگ کچے کے علاقے سے مویشیوں کے ہمراہ خشک مقامات پر منتقل ہونے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

دریائے سندھ میں دن بدن ہانی کے اضافے نے سیلابی صورتحال پیدا کردی ہے گڈو بیراج پر اس وقت درمیانے درجے اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کے سیلاب ڈکلیئر کیا گیا ہے گڈو بیراج پر پانی کی آمد 4 لاکھ 22 ہزار 38 کیوسک اور اخراج 4 لاکھ 1 ہزار 243 کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ سکھر بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 55 ہزار 630 اور اخراج 3 لاکھ 15 ہزار 830 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ کوٹری بیراج پر صورتحال نارمل ہے دریائے سندھ میں پانی کے تیز رفتار اور بڑے ریلوں کے باعث کچے کی ہزاروں ایکڑ زمین زیر آب ہے، لوگ کشتیوں کے ذریعے خود اور اپنے مال مویشیوں کو خشکی پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔

دریائے سندھ میں مچھلی کا شکار کرنے والے ماہی گیروں نے بھی اپنی کشتیاں کنارے سے لگادی ہیں تاہم محکمہ آبپاشی نے فی الوقت صورتحال کو خطرے سے باہر قرار دیا ہے۔

پانی کے تیز بہاؤ کے باعث دریائے سندھ میں نایاب نسل کے اُود بلاؤ اور آبی جانور نکلنا شروع ہو گئے ہیں جبکہ حکومت سندھ نے بھی لوگوں کو ہنگامی صورتحال سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

Watch Live Public News